‘عالمی برادری کورونا کے خلاف پاکستان کی کوششوں سے سبق حاصل کرے’ عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وبا پر قابو پانے کے لئے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جن سے بین الاقوامی برادری کو یہ سیکھنا چاہیئے کہ عالمی وبا کووِڈ 19 سے کس طرح نمٹا جائے۔
سابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی کوششوں کا اعتراف ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایدھانوم گیبریئیسس نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے کووِڈ 19 کا مقابلہ کرنے کے لیے کئی سال سے پولیو کے لیے تعمیر کردہ انفرا اسٹرکچر مقرر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے تربیت یافتہ کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کو نگرانی، رابطوں، سراغ لگانے اور دیکھ بھال کے لیے استعمال کیا گیا’۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بہت سے ممالک نے اچھا کام کیا کیوں کہ وہ سارس، مرس، خسرہ، پولیو، ایبولا، فلو اور دیگر بیماریوں کے پھیلاؤ سے سبق سیکھ چکے تھے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم سب وہ سبق سیکھیں جو یہ وبا دے رہی ہے’۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘ڈائریکٹرجنرل عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو ان 7 ممالک میں شامل کیا ہے جن سے دنیا یہ سیکھ سکتی ہے کہ مستقبل میں عالمی وبا سے کس طرح لڑا جائے، الحمد للہ، یہ پاکستان کے عوام کے لیے اعزاز ہے’۔
دوسری جانب وزارت صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ یہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی پلیٹ فارم سے ہونے والی مشترکہ کاوشیں تھیں جن کی وجہ سے نہ صرف پاکستان نے کیسز کی تعداد کے حوالے سے بین الاقوامی تخمینوں کو غلط ثابت کیا بلکہ کیسز کی تعداد کو بھی کم رکھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وائرس کو مزید پیچھے دھکیلنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔