مہمند میں سرکاری نوکریوں پر غیرمقامی لوگوں کی بھرتیوں کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے
قبائلی ضلع مہمند کے کمیونٹی فیسیلیٹیشن سنٹر کے بھرتیوں میں مبینہ گھپلوں کے خلاف مقامی افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
یکہ غنڈ میں نوکریوں کے لئے درخاستیں دینے کے باوجود بھرتی میں ناکام ہونے والوں کے علاوہ مقامی سماجی کارکنان اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور اس موقع پر باجوڑ-پشاور شاہراہ کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کردیا تھا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ فیسیلیٹیشن سنٹر میں 12 ملازمین میں سے صرف ایک مہمند ایجنسی سے لیا گیا ہے جبکہ باقی گیارہ ملازمین غیرمقامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ناانصافی کو کسی طور پر قبول نہیں کیا جائے گا اور مقامی لوگ کبھی بھی غیر مقامی افراد کی بھرتیوں کو تسلیم نہیں کریں گے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سرکاری بھرتیوں پر سب سے پہلا حق مقامی لوگوں کا ہے جبکہ تمام سرکاری بھرتیاں ڈومیسائل کے بجائے شناختی کارڈ پر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کے حصول کے لئے احتجاج کے علاوہ عدالت کا سے بھی رجوع کریں گے۔
قبائلی اضلاع میں کمیونٹی فیسیلیٹیشن سنٹرز دو سالہ پراجیکٹ کے تحت کھول دئے گئے ہیں جن میں نکاح نامہ، بچوں کے پیدائشی سرٹیفیکیٹس، اندراج فارم، ٹھیکوں کا کورس وغیرہ کی خدمات دی جاتی ہیں۔
مہمند میں یہ سنٹر یکہ غنڈ میں گرلز ڈگری کالج کے خالی ہاسٹل میں کھول دیا گیا ہے