مروہ قتل کیس: ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے 31 افراد کے نمونے لے لیے گئے
کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بونیر کی 6 سالہ بچی مروہ کے کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے 31 افراد کے نمونے لے لیے گئے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی ) ایسٹ ساجد سدوزئی کے مطابق مروہ کے قتل کی تفتیش جاری ہے اور پی آئی بی کالونی پولیس نے 31 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے جمع کرادیے ہیں۔
ایس ایس پی کے مطابق مشتبہ افراد کے ڈی این اے کی رپورٹ کا انتظار ہے، ان افراد کی فہرست میں قریبی عزیز اور محلے دار شامل ہیں۔
ساجد سدوزئی کا کہنا ہے کہ مروہ جمعہ 4 ستمبر کو صبح 7 بجے دکان پر کیک لینے گئی تھی اور لاپتہ ہوگئی تھی، بعد ازاں مروہ کی لاش 6 ستمبر کی رات عیسٰی نگری کے عقب میں واقع گراؤنڈ میں کچرا کنڈی سے ملی تھی۔
یاد رہے کہ چھ ستمبر کو شہر قائد کے علاقے عیسیٰ نگری سے 5 سالہ بچی کی بوری بند لاش برآمد ہوئی تھی جس کا تعلق بونیر سے ہے۔ میڈیکل لیگل آفیسر (ایم ایل او) جناح ہسپتال کا کہنا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد بھاری چیز سر پر مار کر قتل کیا گیا، مزید تفتیش کیلئے بچی کے جسم سے نمونے لیے گئے ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق بچی کی لاش انتہائی خراب حالت میں کچرا کنڈی سے ملی تھی، بظاہر لگتا ہے کہ بچی کو جلایا گیا ہے، بچی کی شناخت 5 سالہ مروہ کے نام سے ہوئی ہے، بچی کی گمشدگی کا مقدمہ والد کی مدعیت میں پی آئی بی کالونی میں درج ہے۔ بچی کے والدین چند سال پہلے کراچی منتقل ہو گئے ہیں۔