کورونا وباء کے ساتھ ساتھ ڈینگی نے بھی سر اٹھانا شروع کر دیا
ملک سے ابھی کورونا کی وبائ مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی کہ ڈینگی کے مرض نے بھی ملک کو ایک بار پھر اپنی لپیٹ میں لینے کے لئے پر تولنا شروع کر دیئے۔
مون سون کی حالیہ بارشوں کے دوران شہریوں کی نااہلی کے باعث صوبائی دارلحکومت لاہور میں ڈینگی وائرس نے سر اٹھانا شروع کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پشاور، نو بیاہتا دولہا ڈینگی وائرس سے جاں بحق
”ضلع خیبر میں انسداد ڈینگی پروگرام کیلئے مخصوص بجٹ ہی نہیں”
پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود ڈینگی ٹسٹ کی فیس کا تعین نا ہو سکا
ذرائع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 11 مشتبہ کیسز اور ایک تصدیق شدہ کیس سامنے آیا ہے۔
ڈینگی بخار میں مبتلا مریض کو سروسز ہسپتال لاہور میں علاج کے لئے داخل کروا دیا گیا ہے جبکہ آنے والے 11 مشتبہ کیسز کے ڈینگی ٹیسٹ کے بعد ان مریضوں کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال 16 ستمبر کو سوات میں ڈینگی سے متاثرہ خاتون چل بسی تھیں۔ سیدو شریف ہسپتال کے ترجمان کے مطابق رنگ محلہ سے تعلق رکھنے والی خاتون آٹھ دنوں سے ڈینگی بخار میں مبتلا تھی۔
اسی روز ڈینگی وائرس نے پشاور میں ایک نوجوان اخبار فروش کی جان لے لی تھی۔
یہ بھی واضح رہے کہ ڈینگی نے ایک بار پھر پورے ملک خصوصاً خیبرپختونخوا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا، خیبرپختونخوا میں ڈینگی کیسز دو ہزار سے متجاوز جبکہ ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دس ہزار سے زائد ہو چکی تھی جن میں سے اب تک 15 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔