جماعت اسلامی کا ملگ گیر حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کا اعلان
جماعت اسلامی پاکستان نے موجودہ حکومت سے نجات حاصل کرنے کے لئے مملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرے کا اعلان کر دیا۔
لوئر دیر علاوہ بلامبٹ میں یوم تاسیس کے موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان معاشی طور پر ناکام ریاست بنتا جا رہا ہے، ایف اے ٹی ایف قوانین ملکی وقار کا سودا طے کرانے کے مترادف ہے، بھرپور مزاحمت کریں گے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 4,300 ارب روپیہ ملک آیا، ایم ایف اور ورلڈ بینک کا مقروض ہے، قرضوں کے ساتھ ساتھ ترقی کا خواب دیکھنا محال ہے، ناکام خارجہ پالیسی کے سبب پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہو چکا ہے، سعودی عرب، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارات سے فاصلے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی سطح پر کشمیر پالیسی کو جتنا نقصان موجودہ دور میں پہنچایا گیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، نااہل حکمرانوں سے نجات کے لئے جماعت اسلامی جلد ملک گیر تحریک شروع کریے گی۔
بعدازاں ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ میں وکلاء کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹرسراج الحق نے کہا کہ عوام کی مرضی کے بغیر قائم ہونے والی حکومت عوام کی قیادت اور حکمرانی نہیں کرسکتی، اس وقت ملک میں تحریک انصاف کی بدترین حکومت قائم ہے، وکلاء نے جمہوری حقوق کیلئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں مارشل لاء کا بدترین دور ہو یا سیاسی جلسے جلوسوں پر پاپندی، اس دوران وکلاء نے ہمیشہ دروازے کھلے رکھے ہیں، سیاست اور جمہوریت تب مضبوط ہوتی ہے جب ملک میں عدل اور انصاف قائم ہو۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لوئر دیر اعزازالملک افکاری، سابق ممبر قومی اسمبلی صاحب زادہ یعقوب خان ، سابق ضلعی ناظم حاجی محمد رسول خان اور سابق تحصیل ناظم عمران الدین ایڈوکیٹ کے علاوہ کثیر تعداد میں وکلاء بھی موجود تھے۔
سنیٹر سراج الحق نے کہا کہ قانون اور آئین کی حکمرانی قائم کرنے میں وکلاء کا اہم کردار ہے، یہ پاکستان کے عوام کی آواز ہے، ملک کی بقاء کیلئے وکلاء نے آخری اور مرکزی جنگ لڑی ہے، ملک کیلئے عدل اور انصاف میں کامیابی ہے اور انصاف تقوی کا دوسرا نام ہے، پاکستان میں ان ججوں کا نام ہمیشہ زندہ ہے جنہوں نے قانون اور انصاف کی تحت ضمیرانہ فیصلے کئے ہیں۔
سنیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان ایک منفرد ملک ہے جو مدینہ کے بعد عقیدے اور نظریہ کی بنیاد پر بنا ہے لیکن بدقسمتی سے کئی بار آئین کو توڑا گیا اور 1973 کے متفقہ آئین میں کئی بار تبدیلیاں کی گئیں تاہم اس وقت قادیانی لابی 1973 کے آئین میں تبدیلی کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں مورثی سیاست ہے اور پی پی پی کے بعد ن لیگ اور اسی طرح جمہوری اقدار کو نقصان پہنچایا گیا ہے، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس میں جمہوری طریقے سے انتخاب کا عمل مکمل ہوتا ہے اور کوئی گروپ بندی کا شکار نہیں ہو جاتا، پاکستان کو فوج نے نہیں بنایا ہے ایک جمہوری عمل سے بنا ہے لیکن یہاں جمہوریت کے ساتھ مذاق ہو۔ رہا ہے۔
پی ٹی ائی کی حکومت کا ذکر کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں تاریخی مہنگائی ہے پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہونے سے پہلے ڈالر 103 پر تھا اور اب ڈالر 168 تک پہنچ گیا ہے، سونے کی قیمت 55 ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ 20 ہزار ہو گئی، ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 600 فیصد تک اضافہ کیا گیا اور ہر چیز میں اوسطاً 200 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کیلئے 1800 ارب جبکہ سودی کیلئے 2 ہزار 900 ارب روپے رکھے گئے ہیں تو کیسے یہ ملک ترقی کرے گا؟ اس وقت ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بنایا گیا ہے، ایوان صدر آرڈیننس فیکٹری بن چکا ہے اور حکومت قانون سازی میں مکمل طو ر پر ناکام ہو چکی ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قومی اسمبلی میں 29 بلز پاس کئے گئے جبکہ 31 ارڈیننس لائے گئے، ن لیگ اور پی پی پی نے 29 ہزار ارب قرضے لیے تھے لیکن موجودہ حکومت نے مسلم لیگ ن اور پی پی پی کی حکومتوں سے بھی 13 ہزار ارب قرضہ لے کر ملک کا قرضہ 43 ہزار ارب تک پہنچایا۔
انہوں نے مذید کہا کہ خارجہ پالیسی مکمل ناکام ہے، وزیر خارجہ بیان دیتا ہے اور آرمی چیف کبھی سعودی عرب اور کبھی چین جا کر مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔