خصوصی طلبا کے امتحانات عام طلبا جیسے کیوں ہیں؟ خیبرپختونخوا کے 4 ہزار خصوصی طلبا کے لئے تعلیمی پالیسی تبدیل
پشاور تعلیمی بورڈ نے صوبے کے تمام خصوصی طلباء کے لئے تعلیمی پالیسی میں تبدیلی لانے کا اعلان کیا ہے، نئی پالیسی کے تحت خصوصی طلباء کا امتحانی پرچہ تین کی بجائے چار گھنٹے کا ہوگا۔
صوبے کے 4 ہزار خصوصی طلباء کے لئے نئی پالیسی کا اعلان آج پشاور تعلیمی بورڈ کے زیر انتظام “ مشاورتی ورکشاپ اصلاحات بابت خصوصی توجہ طلب طلبا” کے عنوان سے منعقدہ ورکشاپ میں کیا گیا جس میں وزیراعلٰی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
نئی پالیسی کے تحت خصوصی طلبا کے امتحانی ہال اپنے ہی ادارے کے اندر ہونگے اور امتحانی عملہ بھی خصوصی افراد کی ماہرین پر مشتمل ہوگا۔
ورکشاپ کا مقصد صوبے کے چار ہزار خصوصی طلبا کیلئے سلیبس تشکیل دینا اور اس سلیبس کے مطابق صوبے کے اندر ان کیلئے پیپر کی تیاری اور امتحانات کا انعقاد تھا۔ ورکشاپ میں فیڈرل بورڈ کے اراکین سمیت، ماہرین تعلیم، سپیشل ایجوکیشن انسٹیٹیوٹس کے نمائندگان سمیت تعلیمی بورڈ کے ممبران نے شرکت کی۔
بطور مہمان خصوصی کامران بنگش نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے تمام تر فلاحی پروجیکٹس میں خصوصی افراد کی رسائی ملحوظ خاطر رکھتے ہیں جس کی زندہ مثال پشاور کی بی آر ٹی ہے۔ پشاور بی آر ٹی میں بھی خصوصی افراد کی رسائی کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
معاون خصوصی کامران بنگش کا کہنا ہے کہ میرے حلقے میں خصوصی افراد کے دو تدریسی ادارے ہیں جن میں سینکڑوں طلبا زیر تعلیم ہیں اور آج میرے لئے فخر کی بات ہے کہ خصوصی طلبا کیلئے خصوصی سلیبس اور امتحان اب اپنے صوبے میں منعقد کیا کرینگے جو کہ پہلے فیڈرل بورڈ کرواتی تھی۔
ان کے مطابق سلیبس کی تیاری میں کافی ٹائم چاہیے ہوتا ہے کیونکہ ہم قومی سطح پر ایک قومی سلیبس کی جانب گامزن ہیں جوکہ وزیراعظم عمران خان کا ویژن ہے کہ پوری قوم ایک سلیبس پڑھیں ۔ خصوصی افراد کو ڈیس ایبل کہنا ان کی تضحیک ہے، اللہ نے ان کو خصوصی اہلیت و ذہانت سے نوازا ہے اور اگر ان کو مواقع فراہم کیے جائیں تو کوئی شک نہیں کہ معاشرے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ خصوصی افراد کو دل سے اپنانے کیلئے لوکل گورنمنٹ کے تمام دفاتر کو آئندہ سال تک خصوصی افراد کیلئے قابل رسائی بنائینگے اور بلڈنگ کوڈز کے ذیلی قوانین میں عمارتوں کو خصوصی افراد کیلئے قابل رسائی بنانے کیلئے اس میں ترامیم کی بھی حمایت کی۔
اس سے قبل پشاور بورڈ چئیرمین قیصر عالم نے شرکا کو ورکشاپ بارے بریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل فیڈرل بورڈ خصوصی افراد کیلئے امتحانات کا انعقاد کرتا تھا اور اکثر خصوصی طلبا جنرل طلبا کیساتھ امتحانات میں دینے پر مجبور تھے۔ ان کے مطابق اس مقصد کے حصول کیلئے مخصوص سلیبس اور امتحانی قوانین بنانا اس ورکشاپ کا لب و لباب ہے اور خصوصی طلبا کیلئے کتابیں اور دیگر اخراجات سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ مہیا کرے گا جبکہ دیگر خدمات پشاور تعلیمی بورڈ مفت میں فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خصوصی طلبا کے پڑھائی کے اداروں کی بورڈ کیساتھ الحاق بالکل مفت اور آج سے شروع ہوگی اور آئندہ سال امتحانات کیلئے فیڈرل بورڈ کے سلیبس کو فالو کیا جائے گا۔