ملاکنڈ ڈویژن کا واحد دارالامان مسائل کا شکار
رفیع اللہ خان
ملاکنڈ ڈویژن کے 8 اضلاع کا واحد دارالامان اس وقت گو نا گو مسائل کا شکارہے۔ ذاتی بلڈنگ نہ ہونے اور سٹاف کی کمی سے شدید مشکلات درپیش ہے۔
سوات کے علاقے گل کدہ میں کرائے کے عمارت میں قائم دارالامان میں 61 خواتین اور بچے موجود ہیں۔ اس دارالامان میں نہ صرف ملاکنڈ ڈویژن بلکہ دیگر علاقوں سے بھی خواتین آتی ہیں۔ دارالامان میں موجود لاہور کی ایک جواں سال لڑکی بھی موجود ہے جس نے ٹی این این کو بتایا کہ بھائیوں نے گھر سے نکالا تھا اور والدہ فوت ہو چکی ہے اس لئے آج ادھر ہے اور ہر وقت سوچتی ہے کہ ان کا کیا بنے گا۔
2004 میں قائم ہونے والے اس دارالامان میں 40 افراد کی گنجائش تھی لیکن اب گنجائش سے کئی زیادہ خواتین یہاں موجود ہے۔ ضلعی آفیسر سوشل ویلفیر مس نصرت اقبال نے وسائل کی عدم دستیابی اور سٹاف کی کمی سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے بتایا کہ اگر حکومت اور دیگر سماجی ادارے اس حوالے سے کردار ادا کریں تو ان خواتین اور بچوں کے مشکلات کم ہو سکتے ہیں۔
مجبوری کے عالم میں گھر سے نکلنے والی خواتین کو اس دارالامان میں اس لئے بھیجا جاتا ہے تاکہ انکی زندگی کو تحفظ حاصل ہو لیکن یہاں پر سہولیات کی عدم دستیابی ان کی زندگیوں کو مذید مشکلات سے دوچار کرتی ہے۔
معاشرے کی جبر سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے خالی ہاتھ آنے والی خواتین اور بچوں کو پاکستان بیت المال کی طرف سے کپڑوں کے جوڑے فراہم کردئے گئے۔
اس موقع پر پاکستان بیت المال خیب پختونخوا کے ڈاریکٹر لعل بادشاہ نے ٹی این این سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دارالامان کے دیگر مسائل بھی ہے لیکن آج جو امداد وہ لیکر آئے تو اس سے ان خواتین کے مسائل میں کمی آجائے گی۔