پشاور، ریگی اور پلوسی میں متعدد پرائیویٹ سکول کھل گئے
سٹیزن جرنلسٹ الیاس
حکومت کی جانب سے متعین کردہ تاریخ کے باوجود علاقہ ریگی پشاور اور پلوسی میں متعدد پرائیویٹ سکول کھل گئے ہیں۔
علاقہ ریگی پشاور اور پلوسی پشاور چڑیا گھر كے قریب واقع ہیں، ان علاقوں میں متعدد پرائیویٹ سکول کھل گئے ہیں جن میں ایس او پی (SOPs) کا بھی خیال نہیں رکھا جاتا، نہ تو گیٹ پر بخار چیک کیا جاتا ہے اور نہ کوئی سینیٹائزر کا بندوبست موجود ہے جبکہ ایک سکول کے بارے میں تو انکشاف ہوا ہے کہ وہ تقریباً دو مہینوں سے کھلا ہے جن میں جماعت ششم سے لے کر دسویں جماعت تک کے طلباء کو پڑھایا جاتا ہے تو ساتھ ہی اور پرائیویٹ سکولوں میں کلاس کے جی (kG) سے لے کر تمام جماعتوں کو پڑھایا جاتا ہے۔ ان تمام سکولوں میں طلباء بغیر یونیفارمز كے آتے ہیں۔
کلاس 6th کے طلب علم کاشف کا کہنا ہے کہ سکول میں بغیر فاصلے کے طلبا ء کو بٹھایا جاتا ہے، سکول میں ماسک پہنے كا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا۔ 4th کلاس کے طلب علم نے حسیب کہا کہ ٹیچر ہمیں گهر کے کپڑوں میں سکول آنے کو کہتے ہیں، ہمیں سینیٹا ئزر نہیں لگایا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں:
سوات، نجی تعلیمی ادارے کھولنے پر متعدد سکولوں کے پرنسپل گرفتار
مردان، حکومتی کارروائیوں کے خلاف اساتذہ اور والدین کا احتجاجی مظاہرہ
پرائیویٹ ایجو کیشن کونسل نے یکم ستمبر کو پشاور میں دھرنے کا اعلان
ٹی این این سے گفتگو كرتے ہوئے کلاس 1st کے طلبہ کے والد نے بتایا کہ بچوں کا سارا سال ضائع ہو گیا سب کچھ بھول گئے ہیں کب تک اسی طرح گهر میں بیھٹے رہیں گے اچھا ہے کہ سکول جاتے ہیں۔
ایک سکول ٹیچر نے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کے تقریباً 4 مہینوں سے گهر میں فاقے پڑ رہے ہیں جو کچھ تھا سب ختم ہو گیا ہے بس یہی روزی کمانے کا ذریعہ ہے اس لیے سکول آتے ہیں۔
ٹی این این سے بات كرتے ہوئے ایک سکول مالک نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ پرائیویٹ سکولوں میں جتنے اساتذہ ہیں ان کے گھروں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے فاقے ہیں، یہ لوگ تو سرکاری اساتذہ نہیں کہ گهر بیٹھے تنخواہ لیں اسی لیے ہم حکومت سے ہمدردانہ درخواست کرتے ہیں کہ تمام پرائیوٹ سکول کھلنے کی اجازت دے تاکہ ان غریب گھرانوں کے چولہے جلتے رہے انشاء اللہ ہم حکومت کے نفاذکردہ تمام SOPs پر عمل کریں گے جبکہ بعض سکول مالکان نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔