سیاحت کو فروغ کے دعوے ہوا ہوگئے،بونیرکے سیاحتی مقامات تک سڑکیں چندوں سے بننے لگے
سٹیزن جرنلسٹ عظمت تنہا
خیبرپختونخوا حکومت کی سیاحت کو فروغ دینے کے دعوے دھرے کے دھر رہ گئے، بونیر میں عوام سیاحتی مقامات تک چندوں سے سڑکیں بنوانے لگے۔ تحصیل ڈگر اور تحصیل چغرزی کے سنگم پر واقع سیاحتی مقامات "شاہ بیگ” اور "نازی سر” کو ملانے والی سڑک پر عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت کام کا آغاز کیا ہے جس میں اب تک تقریباً چھ کلومیٹر سڑک بنائی گئ ہے جبکہ دو سے تین کلومیٹر سڑک پر چندہ فنڈ ختم ہونے کی وجہ سے کام روک دیا گیا ہے۔
مذکورہ دونوں مقامات حلقہ پی کے 21 کے پرفضا مقام "ڈاک سر اور پی کے 20 کے سیاحتی مقام "کلیل” سے تھوڑے فاصلے پر ہیں اور یہاں سے دونوں مقامات تک رسائی کے رستے گزرتے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق ان مقامات کی اہمیت اس لئے بھی ہے کہ یہ دو صوبائی حلقوں پی کے 20 اور پی کے 21 کے سنگم پر واقع ہیں۔ حلقہ پی کے 20 سے صوبائی معاون خصوصی وزیر اعلیٰ برائے پبلک ہیلتھ اینڈ انجینئرنگ ریاض خان اور پی کے 21 سے سید فخر جہان باچا ایم پی اے و ڈیڈک چیئرمین بھی ہے۔
علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اب تک انہوں نے چندے پر تقریباً 6 کلومیٹر سڑک بنائی ہے اور ٹاپ تک 2 سے 3 کلومیٹر پر کام چندہ ختم ہونے کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ علاقہ عمائدین جرگے کی شکل میں دونوں ایم پی ایز کے پاس گئے تھے اور انہوں نے سڑک پر کام کی یقین دہانی بھی کرائی تھی تاہم ابھی تک کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔
علاقہ عمائدین ڈی سی بونیر سے بھی ملے تھے اور تمام سیاسی قیادت کو علاقے کا دورہ بھی کرایا تھا جس میں ڈی سی بونیر نے سی ڈی ایل ڈی کی مدد سے "شابیگ ٹاپ” تک سڑک بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن وہاں سے بھی کسی قسم کی پیش رفت نظر نہیں ائی۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ وہ اس دور میں بھی سڑک جیسے بنیادی حق سے محروم ہے اور بازار تک رسائی و دیگر ضروریات زندگی میں شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
علاقہ عمائدین نے دونوں حلقوں کے ایم پی ایز، ڈی سی بونیر اور صوبائی حکومت سے جلد از جلد اس مسلے کے حل کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے علاقے کے لوگوں کی محرومی دور ہو جائے گی اور ساتھ ساتھ بہتر روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف حکومت کا بنیادی نعرہ بھی سیاحت کو فروغ دینا ہے اور اس سلسلے میں بونیر کو بیوٹیفیکیشن کی مد میں ایک ارب روپے جاری کئے گئے تھے جس میں دونوں حلقوں (20-21) کے ایم پی ایز کو 70 کروڑ روپے دئے گئے تھے تاہم ابھی تک کسی نے بھی دونوں حلقوں کے سنگم پر واقع ان خوبصورت اور پر فضا مقامات پر نظر نہیں دھری اور مکینوں کی کسی قسم کی مدد نہیں کی جو کہ حکومتی وعدوں اور دعوؤں کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کے منشور کی نفی کرتا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے اس مالی سال کے بجٹ میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایک ارب سے زائد روپے کا بجٹ مختص کیا ہے۔