سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا یکم ستمبرسے سکولز کھولنے کی یقین دہانی
سٹیزن جرنلسٹ عظمت تنہا
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کو یکم ستمبر سے سکولز کھولنے کی یقین دہانی کرادی۔
پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک PEN کے وفد نے منگل کے روز صوبائی صدر سلیم خان کی سربراہی میں سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی سے سپیکر چیمبر میں ملاقات کی۔ وفد میں سید انس تکریم GS ,فضل اللہ داود زئی صوبائ نائب صدر عبداللہ صاحب, پین پشاور کے صدر طارق متین, چارسدہ کے صدر نفیس اللہ, جنرل سیکرٹری طاہر امین، ایبٹ کے صدر نقیب اللہ خان ، جنرل سیکرٹری راجہ قدیر, ہری پور سے جنرل سیکرٹری محمّد حارث عباسی نے شرکت کی۔
پین کے وفد نے کہا کے سرمائی زون کے سکولز 9 مہینے اور گرمائی زون کے سکولز 6 مہینے سے بند ہیں۔ PEN کے وفد نے فوری سکولز کھلوانے کی درخواست کی جس پر سپیکر مشتاق غنی نے اعلی قیادت سے اس معاملہ پر بات کر نے اور یکم ستمبر تک سکول کھلوانے کی یقین دہانی کروائی۔
اس سے قبل پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے وفد نے صوبائی وزیر تعلیم اکبرایوب خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وفد نے سکولز فوری طور پر کھولنے پر اصرار کیا جس کے بعد وزیر تعلیم نے وفد کو وزیراعلیٰ کے ذریعے مرکزی حکومت سے یکم ستمبر سے سکول کھلوانے کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے کم فیس والے اداروں کے لیےجلد مالیاتی پیکج دینے کا عندیہ بھی دیا۔
صوبائی وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے کہا کہ سکول کھولنے کے حوالے سے وفاقی سطح پر مختلف میٹنگز منعقد کیے جا رہے ہیں جس میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء ہمارا قیمتی سرمایہ ہے اور ان کی صحت کے پیش نظر تمام فیصلے کیے جاتے ہیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے خیبرپختونخوا اور پورے ملک میں تعلیمی سرگرمیاں بہت جلد شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے بچوں کو سکولز بلانے کے بجائے ان کو گھروں کے لیے ہوم ورک دیں اور سکول کھولنے کے چند دن بعد جائزہ امتحان منعقد کیے جائیں۔ انھوں نے والدین سے بھی اپیل کی کہ سکول کھولنے تک وہ بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں میں رہنمائی کریں۔سیکرٹری ایجوکیشن ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ تمام نجی سکولوں کو ریوائزڈ ایجوکیشن کلینڈر بھی بہت جلد جاری کروا دیا جائے گا۔ طلباء اور اساتذہ کو سکول کھولنے کے بعد سخت محنت کرنی ہوگی تاکہ عالمی وباء کی وجہ سے جو تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہے ان کا جلد ازالہ کیا جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سکول کھولنے کے بعد ہر بچے کے لیے فیس ماسک پہننا لازمی ہوگا اور دیگر ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانا سکولز سربراہان کی ذمہ داری ہوگی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مارچ سے ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو بند کیا ہے اور اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کو کھول دیا جائے گا تاہم پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کیا ہے اور کئی علاقوں میں پرائیویٹ سکولز نے تعلیمی سرگرمیاں بھی بحال کردی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے بھی کئی علاقوں میں نجی سکولوں کے پرنسپلز کو گرفتار کیا ہے۔