زمین ہماری ہے یا سپاہ کی، انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے۔ قبیلہ ملک دین خیل
ضلع خیبر کے قبیلہ ملک دین خیل نے سپاہ قبیلے کے ساتھ اراضی تنازعہ پر غیرجانبدارانہ انکوائری کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کر دیا۔
ملک دین خیل کے قومی مشران حاجی صحبت آفریدی، حاجی صالح محمد اور ڈاکٹر گل ولی نے باڑہ پریس کلب میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سپاہ دن منڈی کس کے علاقے میں جو ناخوشگوار واقعہ ہوا تھا اس پر قبیلہ سپاہ لڑائی جھگڑے نہ کرے کیونکہ نالہ خوڑ سے لے کر باڑہ کی آخری حدود تک ہمارے قبیلہ ملک دین خیل کی جائیداد ہے۔
حاجی صحبت خان نے کہا کہ اس سے پہلے بھی انہی متنازعہ علاقوں پر دونوں قبائل کے مابین متعدد بار خونریزی ہو چکی ہے، پہلے بھی ہم نے جرگوں اور پولیٹیکل انتظامیہ کے ذریعے زمینی تنازعے کے حل کیلئے کافی کوششیں کی تھیں اور موجودہ وقت میں بھی متنازعہ علاقہ پر عدالت سے سٹے آرڈر لیا ہوا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ قبیلہ سپاہ کے لوگ ہمارے زمینوں میں بے جا مداخلت کر کے فساد پھیلانا چاہتے ہیں۔
شرکاء نے کہا کہ ہم کسی صورت اپنی آبائی جائیداد سے دست بردار نہیں ہوں گے، "ہم ملک دین خیل کے مشران اور کشران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کسی قسم کی خونریزی سے بچنے کیلئے ایک بااختیار اور غیرجانبدار انکوائری کمیشن بنایا جائے تاکہ خوش اسلوبی اور انصاف سے اس زمینی تنازعے کا خاتمہ ہو جائے۔
پریس کانفرس کے دیگر شرکاء میں میوہ جان، حاجی گل ولی، ڈاکٹر گل محمد آفریدی اور دیگر موجود تھے۔