مہمند، ضم اضلاع کے پہلے چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں پہلے ہی روز تین کیس دائر
ضلع مھمند کے ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں آج ضم اضلاع کے پہلے چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کا باضابطہ افتتاح کر دیا گیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق اس سسلے میں غلنئی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس سے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن کورٹ تمام ضم شدہ اضلاع میں پہلا اور صوبے میں چوتھا کورٹ ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کو انصاف دلانا اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرنا وقت کا اولین تقاضا ہے اور Child protection act 2017 کے تحت ہر ضلع میں بچوں کے تحفظ کے لئے ایک ایک عدالت کا قیام ضروری ہے اور اب تک صوبہ میں بشمول ضلع مھمند چار عدالتیں قائم ہو چکی ہیں اور بہت جلد ہر ضلع میں اس نوعیت کی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
ایڈیشنل سیشن جج ولی محمد کو اس قائم شدہ نئی عدالت کا اضافی چارج دیا گیا، اس عدالت میں پہلے ہی روز تین کیس درج ہوئے اور ایک کیس سرکار بنام کریم اللہ میں تین گواہان کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے، یہ عدالت زیادہ سے زیادہ تین ماہ کے اندر اندر کیس نمٹائے گی۔
تقریب میں ڈسٹرکٹ سیشن جج محمد امین کنڈی، ڈی سی مہمند افتخار عالم،ایڈیشنل اینڈ سیشن جج درجہ اول ولی محمد، ایڈیشنل اینڈ سیشن جج درجہ دوئم محب جان، جوڈیشل مجسٹریٹ ضیاء الحسن، سپرانٹنڈنٹ سیشن جج محمد طیب، ڈی ایچ او محمدحیات خان آفریدی، ایجوکیشن آفیسر جدی خان، ایم ایس ثمین اللہ، مہمند بار ایسوسی ایشن کے صدر گل رحمان، مہمند بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری رضا خان، ڈسٹرکٹ اے ڈی سی، ایکسین سی این ڈبلیو، ڈی ایف او، ڈی ای او، ڈی اے او، اے پی پی حسن خان اور صدر مھمند پریس کلب کے صدر گل محمد نے شرکت کی۔
اس موقع پر سینئر سول جج اور دوسرے ججان صاحبان نے نقاب کشائی کی، تقریب میں وکلا صحافی اور مقامی لوگ بھی موجود تھے۔