ناوگئی میں ایک بار پھر حالات کشیدہ، ایک گھر مسمار
ضلع مہمند اور باجوڑ کے سرحدی علاقے ناوگئی میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے۔جمعرات کے دن ضلع مہمند تحصیل صافی کی طرف سے باجوڑ کے زمینی حدود نواگئی ڈاگ کے علاقے پر کچھ شرپسندوں نے دھاوا بول کر میاں مسلم جان اور میاں ساز گل ساکنان ناواگئی کے گھر کو مسمار کیا۔
گھر کے عورتوں نے قرآن سروں پر رکھ کر شرپسندوں کی منت سماجت کی مگر اسکے باوجود بچوں کو گھر سے نکال کر گھر گرایا گیا۔ اہلیان علاقہ نے اس واقعہ پر انتہائی تشویش کااظہار کیا ہے اور ڈی سی باجوڑ اور مومند سے ان شرپسندوں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہیں کہ دونوں ضلعوں کے درمیان اس کشیدہ صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔ اگر ان شرپسندوں کو نہیں روکا گیا تو علاقے میں ایک بڑے خون خرابے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
اے این پی کے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے رکن شیخ جھانزادہ نے ناوگئی میں پیش آنے والے واقعے کی سختی سے مذمت کی ہے اور شرپسندوں کی طرف سے میاں لال باچا صافی کے گھر پربھی حملے کی سخت مذمت کی ہے انھوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ باجوڑ اور مومند کے سرحدی تنازعے کو حل کرنے میں ابتک ناکام ہوئی ہیں اس واقعے میں عورتوں اور بچوں کو گھر سے نکال کر گھر مسمار کرنا انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال ہے لہذا ہم صوبائی حکومت سے اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔