خیبرپختونخوا: تعلیمی ادارے تدریسی اور انتظامی سٹاف کیلئے کھولنے کا فیصلہ
محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر اور صوبائی کابینہ اجلاس کی منظوری کے بعد سکول کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔
محکمہ تعلیم نے بدھ کے روز سے تعلیمی ادارےتدریسی اور انتظامی سٹاف کیلئے کھولنے کا اعلامیہ جاری کردیا۔
اعلامیہ کے مطابق انتظامی اور تدریسی عملہ کورونا ایس او پیز پر عملدرامد کیلئے تیاری کریں گے، گورنمنٹ پرائمری سکولوں کی سطح پر 5 اور مڈل سطح پر 7 سے زائد سٹاف موجود نہیں ہوگا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں سٹاف کی تعداد 10 سے زیادہ نہیں ہوگی۔
وہ پرائیویٹ سکولز جہاں ان لائن کلاسز نہ ہو وہاں 10تک عملہ کی اجازت ہوگی، ان لائن کلاسز کی صورت میں 30فیصد سے زائد عملہ کی اجازت نہیں ہوگی۔
تمام سٹاف ایس او پیز پر سختی سے عملدرامد کریں گے، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سکولوں کو بند یا جرمانہ کیاجائے گا۔
واضح رہے وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھرکے تعلیمی ادارے 15 ستمبرکو ہی کھولے جائیں گے۔اسلام آباد میں شفقت محمود کی زیر صدارت انٹر پروونشنل آن لائن ویڈیو کانفرنس ہوئی جس میں تمام صوبوں کے وزراء اور سیکرٹری تعلیم شریک ہوئے۔ کانفرنس میں تعلیم کے حوالے سے اہم مسائل سمیت تعلیمی ادارے کھولنے پر مشاورت کی گئی۔
اس حوالے سے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متفقہ فیصلےکی روشنی میں سندھ میں بھی اسکول 15ستمبرسےہی کھلیں گے۔ ترجمان کے مطابق اجلاس میں خیبر پختونخوا حکومت نے یکم ستمبر سے اسکول کھولنےکی تجویزدی لیکن اس تجویز کو دیگر تمام صوبوں نے مستردکردیا۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ 15ستمبر سے قبل سندھ میں کسی کو اسکول کھولنے کی اجازت نہیں، 15ستمبر سے قبل اسکول کھولنے والوں کےخلاف قانونی کارروائی کی جائےگی۔
دوسری جانب آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے وزرائے تعلیم کانفرنس کا اعلامیہ مسترد کردیا ہے۔ آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا کا کہنا ہےکہ حکومت 15 اگست سے ملک بھر کے سکولز کھولنےکا اعلان کرے، بصورت دیگر وہ خود تعلیمی ادارے کھول لیں گے۔
ایک بیان میں کاشف مرزا نےکہا کہ سکولز کھولنے والے اداروں کو قانونی تحفظ دینے کے لیے لیگل سیل قائم کر دیا گیا ہے جب کہ رکاوٹوں کی صورت میں لانگ مارچ کیاجائےگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس اوپیز کے تحت دیگر شعبوں کی طرح سکولز بھی کھولے جائیں، ملک بھر میں ساڑھے7 کروڑ طلباء وطالبات اپنےآئینی حق سے محروم ہیں۔