چارسدہ میں دشمنوں کے مابین فائرنگ سے دو پولیس اہلکار، کرم میں ایف سی سے مزاحمت میں دو مقامی افراد جاں بحق
چارسدہ میں دو فریقین کے مابین ہونے والی فائرنگ میں پولیس اہلکار نشانہ بنے ہیں جن میں دو اہلکار جاںبحق ہوگئے ہیں۔ جبکہ کرم میں ایف سی کے ساتھ مزاحمت میں دو افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
مقامی پولیس کے مطابق قلعہ کورونہ میں ملک ظاہر اور کفایت کے فریقین کے درمیان رواں تنازعہ پر فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جسے رکوانے کے لئے پولیس اہلکار وہاں پہنچے تو ہونی والی فائرنگ کا نشانہ بنے۔ فائرنگ کے نتیجے میں اے ایس آئی سراج خان اور سپاہی اکرام موقع پر جاں بحق ہوگے ہیں۔ ہسپتال زرایع نے بھی دو پولیس اہکاروں کی لاشیں پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب ضلع کرم کے سرحدی علاقے مالی خیل میں مقامی لوگوں کے مطابق ایف سی کا چھاپہ گھر کی تلاشی لینے اور گھر والوں کی مزاحمت پر فائرنگ سے دو افرد جاں بحق جبکہ مزید چار زخمی ہوگئے ہیں۔
نمائندہ ٹی این این علی افضل کے مطابق ایف سی اہلکاروں نے خفیہ اطلاع پر امیر حمزہ نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارا تو اس دوران گاوں کے لوگ بھی اکٹھے ہو گئے اور ایف سی اہلکاروں کے ساتھ الجھ گئے اور تلخ کلامی کے بعد ان پر پتھراؤ شروع کیا۔ اس دوران ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ کے نتیجے چھ افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار پہنچا دیا گیا جن میں یعقوب علی نامی شخص راستے میں دم توڑ گیا جبکہ حجاب حسین ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاسکے۔ دیگر چار زخمی افراد عادل حسین ، معراج حسین ، سفر علی ، لجبر حسین ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
واقعے کے بعد لواحقین نے لاشیں پاڑا چنار پریس کلب کے سامنے رکھ کر احتجاج شروع کیا ہے اور واقعے کی انکوائری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ضلع کرم سے پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی ساجد طوری اور طوری بنگش قبائل کے رہنما حاجی سردار حسین نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیا ہے اور واقعے کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ اگر کاروائی سے قبل علاقے کے عمائدین کو اعتماد میں لیا جاتا تو اس قسم افسوس ناک واقعہ پیش نہ آتا۔