خیبر پختونخوا

پشاور: توہین رسالت کا مبینہ ملزم جج کے سامنے قتل

پشاور کی مقامی عدالت میں توہین رسالت کے الزام میں گرفتار ملزم کو جج کے سامنے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا، پولیس نے بروقت کارروائی کے دوران ملزم کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیاجبکہ واردات کے بعد عدالت میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

چیف کیپٹل پولیس آفیسر پشاور محمد علی گنڈا پور نے واقعے کے بعد عدالت کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایک شخص کو سیشن جج شوکت علی کی عدالت میں دوران سماعت فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے جبکہ ملزم کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ا

نھوں نے بتایا کہ پولیس تفتیش کر رہی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی دیکھے گی کہ قتل کرنے والا ملزم پستول کے ساتھ کیسے کمرہ عدالت میں داخل ہوا ہے۔مقتول کی شناخت طاہر احمد نسیم کے نام سے ہوئی ہے جو پشاور کے علاقہ اچینی بالا کا رہائشی ہے جبکہ ملزم کی شناخت خالد کے نام سے ہوئی ہے۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق قتل ہونے والے شخص پر توہین رسالت کا کیس 2018 سے چل رہا تھا،قتل ہونے والے ملزم طاہر احمد نسیم پر آئین پاکستان کی دفعہ 295 اور دفعہ 198 سمیت 253 کے تحت مقدمہ نوشہرہ کے ایک رہائشی ملک اویس کی مدعیت میں 2اپریل 2018 کو تھانہ سربند میں درج ہوا تھا جس کے بعد پولیس نے کارروائی کے دوران 25 اپریل 2018کو ملزم کو گرفتار کرلیا تھا اور وہ جیل میں قید تھا۔

ملزم پر درج ایف آئی آر میں درخواست گزار کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ مذکورہ شخص طاہر احمد نسیم نے درخواست گزار کو فیس بک پر دوستی کا پیغام بھیج دیا تھا اور اس کے بعد اس نے اپنے عقیدے کا پرچار شروع کیا جس کے دوران اسے مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے پشاور بلایا گیا جب وہ پشاور پہنچا تو مناظرے کے دوران ملزم نے کہا کہ وہ مرزا غلام احمد قادیانی کا نائب ہے اور پندرہویں صدی کا مجدد ہے جبکہ درخواست گزار کے مطابق ملزم نے یہ بھی بتایا کہ ان کا ذکر قران میں بھی موجود ہے۔

مقدمے کے مطابق درخواست گزار نے لکھا ہے کہ اس بات کے ثبوت اس کے پاس موجود ہیں کہ اس شخص نے نبوت کا دعوی کیا ہے اس لیے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔اسی کیس کی سماعت کے دوران ملزم طاہر احمد کو جج کے سامنے قتل کیا گیا۔کمرہ عدالت میں موجود ایک وکیل نے بتایا کہ قتل کرنے سے پہلے گولی چلانے والا شخص یہی کہہ رہا تھا کہ یہ شخص احمدی ہے اور یہ توہین رسالت کا مرتکب ہوا ہے جس کے بعد انھوں نے پستول نکال کر ملزم پر فائرنگ کی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button