مناسک حج کا آغاز آج سے ہوگیا
کورونا سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات کے ساتھ مناسکِ حج کا آغاز ہو گیا۔ آج سے مناسکِ حج کا آغاز ہو گیا ہے جب کہ مسجد الحرام میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے مخصوص نشانات لگا دیے گئے ہیں۔
عازمین حج منیٰ میں خصوصی کمپلیکس میں قیام کریں گے جب کہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ کل ادا کیا جائے گا۔ یومِ عرفہ کے لیے مسجدِ نمرہ میں بھی عازمین کے لیے مخصوص نشان لگا دیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ وقوف عرفات حج کا رکن اعظم ہے، اس رکن کی ادائیگی کیلئے عازمین حج کی روانگی کا عمل آٹھ ذی الحجہ کی رات سے ہی شروع ہو جائے گا جو اگلے دن نماز ظہر تک مکمل ہو گا۔
عازمین حج نو ذی الحجہ عرفات پہنچ کر نمازِ ظہر اور عصر ادا کریں گے اور مغرب تک میدان عرفات میں وقوف کرینگے۔ غروب آفتاب کے ساتھ ہی حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوجائیں گے اور مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں اکھٹی پڑھیں گے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر حج سے پہلے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں تمام مساجد میں صفائی اور جراثیم کش اسپرے کا کام مکمل کر لیا گیا تھا۔ امسال سعودی عرب نے جون میں کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج کا اعلان کیا تھا۔
سعودی حکام کے مطابق اس مرتبہ صرف 10 ہزار عزام کرام حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کر رہے ہیں جن کا انتخاب خودکار طریقے سے کیا گیا ہے۔ ان میں سعودی عرب میں مقیم غیرملکی تارکینِ وطن کی تعداد 70 فی صد ہے اور 30 فی صد سعودی شہری ہیں۔
منتخب عازمین کے پہلے گروپ کو ہفتے کے روز مکہ مکرمہ پہنچا دیا گیا ہے، عزام کرام ایامِ حج کے آغاز سے قبل ایک ہوٹل میں الگ الگ کمروں میں مقیم رہیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس 25 لاکھ سے زیادہ فرزندانِ توحید نے فریضۂ حج ادا کیا تھا۔