اجمل وزیر آڈیو سکینڈل، صوبائی حکومت کی انکوائری شروع، اعلیٰ افسران طلب
خیبرپختونخوا حکومت نے گزشتہ دن مشیر اطلاعات کے قلمدان سے برطرف کئے گئے اجمل وزیر کے مبینہ کرپشن کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کردی ہے۔
چیف سیکرٹری نے تحقیقات کی مد میں سابق اور موجودہ سیکرٹری اطلاعات کو کل تمام دستاویزات کے ساتھ طلب کرلیا ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری نے محکمہ اطلاعات کے شعبہ اشتہارات کے حکام کو بھی طلب کر رکھا ہے جبکہ محکمہ اطلاعات کے رواں سال کے تمام جاری کردہ اشتہارات کے دستاویزات گزشتہ روز تحویل میں لئے گئے ہیں۔
اجمل وزیر کو گزشتہ روز وزیراعلیٰ محمود خان نے ایک آڈیو ٹیپ لیک ہونے کے بعد اپنے عہدے سے برطرف کیا تھا۔ لیک آڈیو اجمل وزیر کی ایک فون کال کی ریکارڈنگ بتائی جا رہی ہے جس میں صوبائی مشیر ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی سے سرکاری اشتہارات میں اپنے کمیشن کے حوالے سے پوچھ رہے ہیں کہ کتنا بنتا ہے جس پر انہیں جواب ملتا ہے کہ 25 لاکھ۔
آڈیو لیک ہونے کے وزیراعلیٰ نے فوری طور پر ان کی برطرفی اور مشیر اطلاعات کا اضافی قلمدان محکمہ بلدیات کے معاون خصوصی کامران بنگش کو تفویض دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے اور چیف سیکرٹری کو معاملے کی انکوائری کے احکامات جاری ہیں۔
زرایع کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری نے اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو کو فرانزک لیب بھیج دیا ہے جبکہ اس کے علاوہ تحقیقاتی کمیٹی نے جلد از جلد اجمل وزیر اور اشتہاری ایجنسی کے نمائیندہ ثاقب بٹ کا بیان بھی ریکارڈ کرلینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی صوبے کے دیگر تمام اشتہاری کمپنیوں کے بیانات بھی قلمبند کرے گی۔
یاد رہے کہ اجمل وزیر پہلے ہی اس معاملے کو اپنے مخالفین کی سازش قرار دے چکے ہیں اور کہا ہے کہ مختلف مقامات اور تقریبات میں ان کی ریکارڈ کی گئی آڈیو کو جوڑ کر یہ ٹیپ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے تمام الزامات کا سامنا کرنے کا بھی اعلان کیا ہے