کرم میں انوکھا احتجاج، مظاہرین نے گھروں کی چابیاں حکومت کے حوالے کرنے کا اعلان کردیا
ضلع کرم میں بالش خیل قبائل کی جانب سے انوکھے احتجاج کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے جس میں مظاہرین نے اراضی پر مبینہ قبضے کے خلاف احتجاج اپنے گھر خالی کرکے چابیاں حکومت کے حوالے کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
لوئر کرم میں بالش خیل قبائل کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ملک صفدر علی ، ارشاد علی اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ بیس سالوں سے ان کی زمینوں پر پاڑہ چمکنی قبائل قابض ہیں اور بار بار احتجاجی مظاہروں اور متعلقہ حکام کو درخواستیں اور اپیلیں کرنے کے باوجود انتظامیہ اور حکومت کے دیگر ذمہ دار لوگ مسائل کے حل کی بجائے ہمارے لئے مزید مشکلات پیدا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بالش خیل اور پاڑہ چمکنی قبائل کے مابین حالیہ جھڑپوں کے بعد بھی صرف اراضی ملکیت کا مسئلہ حل نہ کیا جاسکا اور نہ ہی اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدامات نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی زمینوں پر قابض قبائل کی بے دخلی اور غیر قانونی مکانات کی مسماری کے لئے کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے اس وجہ سے مجبور ہوکر بالش خیل قبائل نے اپنے مکانات خالی کرا لئے اور مسلہ حل نہ ہونے کی صورت میں گھروں کی چابیاں حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رہنماؤں نے اعلان کیا کہ مسلے کے حل اور ہماری اراضی قابضین سے واگزار کرانے کیلئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پشاور اور اسلام آباد میں احتجاجی مظاہروں کا آغاز کریں گے۔
واضح رہے کہ پاڑہ چمکنی اور بالش خیل کے مابین اراضی ملکیت کے اس تنازعے پر کئی بار خونریز جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ حالیہ جھڑپ گزشتہ ہفتے سامنے آیا تھا جس میں ایک سکیورٹی اہلکار سمیت دونوں جانب سے 15 لوگ جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئیں تھے۔ بعد میں مقامی قبائلی مشران اور حکومتی اراکین کی کوششوں سے فائر بندی کی گئی ہیں لیکن تنازعے کا حل نہ نکلنے پر بالش خیل قبیلے نے احتجاجی کیمپ لگایا ہوا ہے۔