دیر کے کوٹو ہائیڈل پاور منصوبہ پر دوبارہ کام شروع کرنے کا فیصلہ، چینی انجینیئرز کی جلد واپسی متوقع
دیر لوئر میں تین ماہ سے بند کوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ پر آئندہ پیر سے تعمیراتی کام دوبارہ شروع کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹوپیڈو قاضی محمد نعیم نے کوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ پرآئندہ پیر تیرہ جولائی سے باقاعدہ طور پرتعمیراتی کام شروع کرانے کی ہدایات جاری کی ہے جس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔
کوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ پرجولائی2016 میں تعمیراتی کام شروع کیا گیا تھا جسے دسمبر 2019 میں مکمل ہونا تھا لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر تاحال مکمل نہ ہوسکا۔
بعد میں منصوبے کی تکمیل کے لئے جون 2020 کی تاریخ دی گئی تھی لیکن کورونا وباء کی وجہ سے 23 مارچ کو منصوبے پر کام بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے منصوبہ ایک بار پھر التوا کا شکار ہوگیا ہے۔
کوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرمقیم الدین کا کہنا ہے کہ کو ٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ کا تعمیراتی کام اس وجہ سے تاخیر کا شکار ہوگیا کہ جنوری کے آخری ہفتے میں چینی انجینئرزاور دیگر سٹاف سپرنگ فیسٹول منانے کیلئے چین گئے تھے اوراچانک کورونا وباء آنے کی وجہ سے وہاں پر پھنس گئے۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹرمقیم الدین کا مزید کہنا تھا کہ کوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ کا83فی صد کام مکمل ہوگیا ہے اور باقی سترہ فی صدکام دسمبرتک مکمل کیا جائے گا۔ ان کے مطابق کوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ پر چودہ ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں اور منصوبے کیلئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں۔
مزکورہ منصوبہ سے 41میگا واٹ بجلی حاصل کی جائیگی اوراس منصوبہ سے سالانہ خبیر پختونخوا حکومت کودوارب روپے کی آمدنی ہوگی جسمیں دس فی صد حصہ دیرلوئر کو ملے گا۔
کوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ دیرلوئر کے جاری ترقیاتی منصوبوں میں سب سے بڑا پراجیکٹ ہے جس میں تقر بیا چھ سو افراد کام کررہے ہیں۔ منصوبے کے انجینیئرز بھی جلد واپس پہنچ رہے ہیں۔
صوبائی حکومت نے کوٹو ہائیڈیل پاورپراجیکٹ کے ساتھ انڈسٹریز بنانے پر غور شروع کیا ہے اور اس حوالے سے سروے کیلئے ماہرین کئی بار دورے کرچکے ہیں اور انڈسٹریزبنانے کی فزیبلٹی کیلئے اخبارات میں تشہیر کی گئی ہیں۔