‘عامرتہکالی کیس میں ملوث پولیس اہلکاروں کو مثالی سزا دی جائے گی’
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہا ہے کہ عامرتہکالی کیس میں ملوث پولیس اہلکاروں کو مثالی سزا دی جائے گی۔
اپنے ایک بیان میں آئی جی نے کہا ہے کہ ان اہلکاروں نے پولیس شہداء اور انکی قربانیوں کی بےعزتی کی ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ 7 مہینے میں ڈھائی ہزار سے زائد پولیس افیسرز اور اہلکاروں کے خلاف کاروائیاں کی ہے، سارے ایس ایچ اوز کو کہا ہے کہ عوام کی بے عزتی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز عامرتہکالی نے گزشتہ روز ہائی کورٹ میں بنائے گئے کمیشن کو اپنا بیان بھی ریکارڈ کیا ہے۔عامرتہکالی کیس میں چند دن قبل مبینہ طور ملوث 2 سابقہ ایس ایچ او ز کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے دونوں گرفتار پولیس افسران کو کورونا کے باعث پولیس سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پولیس نے مختلف کاروائیوں کے دوران تھانہ آغہ میر جانی شاہ کے سابق ایس ایچ او انسپکٹر عمران الدین اور تھانہ تہکال کے سابق ایس ایچ او سب انسپکٹر شہریار احمد خان کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان ایف آئی آر میں نامزد نہیں تھے تاہم اس کیس میں پہلے سے گرفتار اہلکاروں کے بیانات اور دیگر شواہد کے منظر عام پر آنے کے بعدپولیس نے ان کو حراست میں لینے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پولیس نے تہکال سے تعلق رکھنے والے زیر حراست ملزم عامرکو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس کی نازیبہ ویڈیو بنائی تھی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس کے بعد پولیس اپنے ہی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا جبکہ اس کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے بھی سوموٹو ایکشن لیا ہے۔
واضح رہے چند دن پہلے عامرتاکالی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اس نے پولیس کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا بعد میں ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں عامر تہکالی کو بے حجاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق عامرتہکالی پرتشدد بھی کیا گیا ہے۔