بالش خیل زمین تنازعہ: جھڑپوں کا سلسلہ جاری، اب تک 9 افراد جاں بحق
ضلع کرم کے علاقہ بالش خیل میں زمین کے تنازعہ پر پاڑہ چمکنی اور بالش خیل قبائل کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری ہے جھڑپوں میں فریقین کے نو افراد جاں بحق اور چالیس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
ہسپتال اور پولیس ذرائع کے مطابق ضلع کرم میں واقع لوئر کرم کے علاقہ بالش خیل کے شاملاتی اراضی میں گذشتہ روز پاڑہ چمکنی قبائل نے بالش خیل قبائل پر فائرنگ بعد فریقین کے مابین خونریز جھڑپیں جاری ہیں اب تک ان جھڑپوں میں فریقین کے نو افراد جانبحق اور چالیس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
پارلیمنٹیرینز قبائیلی عمائدین ضلعی انتظامیہ اور فورسز کی جانب سے جھڑپیں رکوانے کے لئے کوششیں جاری ہیں جھڑپوں میں فریقین کی جانب سے بھاری اور خود کار ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے زخمیوں کی صدہ اور پاراچنار ہسپتال میں علاج کی جارہی ہے۔
ڈی پی ضلع کرم محمد قریش اور ڈپٹی کمشنر شاہ فہد نے میڈیا کو بتایا کہ قبائیلی عمائدین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے فریقین کے مابین جھڑپیں رکوانے کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
جی او سی اسد نواز جنجوعہ ،ڈی آئی جی کوہاٹ ڈویژن طیب حفیظ کمشنر کوھاٹ سید جبار شاہ نے ایم این اے ساجد طوری کے ہمراہ مذاکرات کا عمل جاری رکھا اور جھڑپیں رکوانے کے لئے دن بھر فریقین کے عمائیدین کے ساتھ مذاکرات کئے لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔
دوسری جانب مختلف تنظیموں اور طلبہ کی جانب سے جائیداد کے تنازعے پر پیدا ہونے والی صورتحال کے خلاف دھرنا دیا جارہا ہے اور اس قسم صورتحال سے مستقبل میں بچنے اور جھڑپیں فوری طور پر رکوانے کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔ رہنماوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ تنازعات کے حل کے لئے موثر اقدامات اٹھاتی اور بر وقت مسائل حل کئے جاتے تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔