سعودی عرب: کورونا کی روک تھام کے لیے قوانین کی خلاف ورزی پر غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا جائیگا
سعودی حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سخت قوانین نافذ کردیے۔ عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے سماجی فاصلہ رکھنے کے لیے سخت گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن میں مجمع اکٹھا کرنے، مالز اور دکانوں کے باہر جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ سعودی عرب میں موجود غیر ملکی شہریوں کی جانب سے قوانین توڑنے کی صورت میں انہیں ملک بدر کردیا جائے گا اور سزا پوری ہونے کے بعد بھی انہیں ملک میں کبھی داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے سماجی فاصلوں کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کورونا کے دوران پانچ سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ دکان میں مقررہ تعداد سے زیادہ افراد ہونے کی صورت میں فی دکاندار کو 5 ہزار سعودی ریال جرمانہ کیا جائے گا جب کہ دوسری بار خلاف ورزی کی صورت میں جرمانہ ڈبل اور تیسری بار میں جرمانہ تین گنا کیا جائے گا۔
سعودی وزارت داخلہ کے مطابق اگر نجی سیکٹر کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی تو اسے تین ماہ کے لیے بند کردیا جائے گا جب کہ دوسری بار خلاف ورزی کی صورت میں اسے چھ ماہ کے لیے بند کیا جائے گا۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص عوامی اجتماع میں شرکت کرے گا یا پھر عوامی اجتماع کا انعقاد کرے گا تو اسے قوانین کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا جس پر انہیں جرمانے کے ساتھ سزائیں دی جائیں گی۔
سعودی وزارت صحت کے مطابق ملک میں کورونا کے کیسز کی کل تعداد 62500 سے زائد ہے اور 300 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔