قیمتی گاڑی کیلئے 3 بہنوں کا اکلوتا بھائی بیدردی سے قتل، ملزم گرفتار
خال طورمنگ درہ میں ایک قیمتی گاڑی کے لئے سوات سے تعلق رکھنے والے فرسٹ ائیر کے طالبعلم اور تین بہنوں کے اکلوتے بھائی کو بے دردی سے قتل کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق 13 مئی کو ملزم حیدر علی ولد شاکر اللہ سکنہ منجا توتانو بانڈہ کبل سوات نے مقتول آیاز احمد ولد نثار احمد سکنہ ننگولئی کبل کو کسی بہانے گھر سے دیرلوئر لے کر آیا، بعدازاں لواری ٹنل باجوڑ اور وہاں سے سوات اور دیرلوئر کے سرحدی علاقے منجائی کنڈو طورمنگ درہ لے گیا جہاں پستول سے فائرنگ کرکے آیاز احمد کو قتل کردیا اور ان سے قیمتی گاڑی TZ چھین لی۔
جب خال پولیس کو وقوعہ کی اطلاع دی گئی تو ایس ایچ او تھانہ خال مہران شاہ پولیس نفری کو لے کر جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاش کو اپنے قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے خال ہسپتال منتقل کر دی جبکہ ملزم کی گرفتاری کیلئے ضلع بھر میں ناکہ بندی کی گئی جس کے نتیجے میں چند گھنٹوں بعد ملزم حیدرعلی کو تھانہ خال کی حدود سے آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا گیا۔
بعدازاں ملزم کی نشاندہی پر مقتول کی قیمتی گاڑی ٹی زیڈ بھی باجوڑ سے برآمد کر لی گئی، ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔
پولیس نے مقتول کی لاش ان کے ورثاء کے حوالہ کردی اور ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔
پولیس نے انکشاف کیا کہ جب مقتول کی ماں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے فون پر بات کی تو انہوں نے پولیس کو بتایا کہ اپنے بیٹے کو صحیح سلامت حوالے کرنے پر ملزم کو بیس کروڑ روپے اور اعلیٰ قیمتی گاڑی دینے کو تیار ہوں لیکن یہ پیشکش بھی مقتول کو نہ بچا سکی کیونکہ ماں کی اس پیشکش سے پہلے ملزم ان کے بیٹے کو قتل کر چکا تھا۔
پولیس نے ملزم کے بارے میں یہ بتایا کہ ملزم بہت زیادہ مقروض تھا اور اس نے یہ سب کچھ ایک اعلیٰ قیمتی گاڑی چھیننے کیلئے کیا تاکہ گاڑی فروخت کرکے قرض سے نجات حاصل کر سکے۔