ایبولا کی دوا کو کورونا مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے ایبولا کی دوا ریمڈیسویرکو کوروناکے علاج کے لیے ہنگامی بنیادوں پر استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔
ایف ڈی اے کی جانب سے اجازت دینے کا مطلب یہ ہے کہ اینٹی وائرل کا استعمال اب ان لوگوں پر کیا جاسکتا ہے جو کوویڈ-19 کے باعث تشویشناک حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
یہ پہلی دوا ہے جسے کووڈ 19 کے ایسے مریضوں کے علاج کے لیے منظوری دی گئی ہے جن میں مرض کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔ اگرچہ ابھی اس دوا کے محفوظ ہونے یا افادیت کے لیے حوالے سے معلومات محدود ہے مگر رواں ہفتے ایک کلینیکل ٹرائل میں دریافت کیا گیا تھا کہ اس کے استعمال سے کچھ مریضوں کی صحتیابی کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ایف ڈی اے نے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے ریمڈیسویر کے ہنگامی طورپر استعمال کی منظوری دی ہے۔ ایف ڈی اے نے دوا کی منظوری کو ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کے لیے انتہائی اہم قدم قرار دیا ہے۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے سابق کمشنر اسکاٹ گوٹلیب نے خبردار کیا ہے کہ ریمڈیسویر گھر پر کورونا کے علاج کے لیے استعمال نہیں کی جا سکتی۔ ایف ڈی اے کے مطابق یہ دوا صرف کورونا کی علامات دور کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب امریکی نائب صدر مائیک پینس کا کہنا ہےکہ پیر سے ہسپتالوں میں ریمڈیسویر کی 10 لاکھ ادویات تقسیم کی جائیں گی۔
اس نئے وائرس کی وبا سے پہلے بھی امریکا میں مختلف یونیورسٹیوں نے لیبارٹریز ٹیسٹوں میں دریافت کیا تھا کہ یہ دوا متعدد اقسام کے کورونا وائرسز کے خلاف موثر انداز سے کام کرتی ہے۔