‘واضح ثبوت نہیں کہ کورونا بڑی تعداد میں اموات کا سبب بن رہا ہے’
جنوبی افریقی نژاد امریکی نوبیل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل لیوٹ کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ کورونا وائرس سے بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہورہے ہیں۔ کیمسٹری میں نوبیل انعام حاصل کرنے والے اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر مائیکل لیوٹ نے اس سے قبل چین کے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ وہ بہت جلد وبا پر قابو پالے گا اور ان کی یہ پیش گوئی تقریباً درست ثابت ہوئی۔
حال ہی میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکا میں بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کا ٹرننگ پوائنٹ جلدی آئے گا اور ملک میں حالات اندازوں سے جلد ہی معمول پر آجائیں گے۔ مائیکل لیوٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ان پیشگوئیوں کی حمایت نہیں کرتے جو یہ کہتےہیں کہ وائرس مہینے یا سالوں تک پھیلا رہ سکتاہے۔
اسرائیل میں لاک ڈاؤن کے باعث پھنسے امریکی پروفیسر کا اب ایک اور بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے امریکا اور یورپ میں کورونا سے بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے باوجود کہا ہے کہ اس بات کے واضح ثبوت نہیں کہ کورونا بڑی تعداد میں اموات کا سبب بن رہا ہے۔
پروفیسر مائیکل لیوٹ کا کہنا ہے کہ فلو سے ہلاکتوں کے حوالے سے بھی یہ سال اتنا برا نہیں رہا جب کہ جو لوگ کورونا سے مررہے ہیں وہ کسی نا کسی بیماری کے باعث موت کے پہلے ہی قریب تھے،ان کا کہنا ہے کہ ہمیں کورونا کی وبا کے خوف پر قابو پانا ہوگا۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 30 لاکھ 35 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں سے 2 لاکھ 9 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 9 لاکھ 15 ہزار سے زائد افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔