افغانستان، طالبان کے حملے میں 11 اہلکار ہلاک 6 زخمی
طالبان جنگجوؤں نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 11 اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے غور کی چیک پوسٹ پر مسلح طالبان جنگجوؤں نے حملہ کردیا، طالبان جنگجوؤں نے پہلے دستی بم پھینکے اور پھر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے جواب میں افغان اہلکاروں نے بھی خوب مزاحمت کی۔
دونوں جانب سے کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس کے دوران 11 اہلکار ہلاک اور 6 شدید زخمی ہوگئے جب کہ افغان حکام نے جوابی کارروائی میں 20 طالبان جنگوؤں کے مارے جانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ضلعی گورنر محمد کبیری نے میڈیا کو بتایا کہ 20 طالبان کی ہلاکت کے بعد جنگجوؤں کی کمر ٹوٹ گئی اور وہ بھاگ گئے تاہم فرار ہوتے ہوئے 2 فوجی گاڑیوں کو نذر آتش کرگئے اور ایک گاڑی کو اپنے ہمراہ لے گئے۔
واضح رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان افغان امن معاہدے کے باوجود تاحال امن بحال نہیں ہوسکا ہے، افغان صدر نے طالبان اسیروں کی رہائی کو معطل کردیا ہے اور طالبان کے افغان سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے جاری ہیں۔
فورسز کی کارروائیوں میں 6 طالبان، ایک داعشی کمانڈر ہلاک
افغانستان کے صوبہ فاریاب میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان جنگجوئوں مابین جھڑپ میں 6 طالبان ہلاک جبکہ 4 زخمی ہو گئے، صوبہ ننگر ہار میں افغان فورسز کی جانب سے کئے گئے حملے میں داعش کا ایک اہم کمانڈر ہلاک ہوا، دوسری جانب افغان صوبہ قندھار میں رات گئے ایک اہلکار اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کر کے 6 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے بعد فرار ہو گیا، تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ اہلکار طالبان کے ایک گروپ سے وابستہ تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبہ فاریاب میں افغان سکیورٹی فورسز کے ایک جھڑپ میں چھ طالبان کو موت کے گھاٹ اتار دیا، یہ جھڑپ اتوار کو رات گئے شروع ہوئی اور پیر کی صبح تک جاری رہی۔
فاریاب پولیس کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ اس جھڑپ میں 6 مسلح طالبان ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوئے ہیں، یہ جھڑپیں سکیورٹی دستوں کے قافلے پر حملوں کے بعد ہوئی۔سیکیورٹی فورسز کے ایک فضائی حملے میں صوبہ ننگرہار میں داعش کا ایک کلیدی کمانڈر ہلاک ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء شروع
امریکا اور طالبان میں امن معاہدے پر دستخط
افغان حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی ملتوی کر دی
عبداللہ عبداللہ پر قاتلانہ حملہ، 27 افراد ہلاک اور دودرجن سے زائد زخمی
کابل میں دو صدور، اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ نے بیک وقت حلف اٹھا لیا
افغان طالبان نے اپنے 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کی فہرست امریکا کے حوالے کردی
وزارت دفاع کی پریس ریلیز کے مطابق ضلع اچین میں داعش دہشت گرد گروہ کے ایک ٹھکانے کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا ، جس میں اس گروپ کا ایک اہم رکن ہلاک ہوگیا۔
دوسری جانب صوبہ قندھار میںگذشتہ رات ایک اہلکار نے اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کر کے چھ فوجی جوانوں کو موت کی نیند سلا دیا۔
یہ واقعہ سیکیورٹی پوسٹ پر پیش آیا، قندھار کے سیکیورٹی عہدیدار نے بی ایف سی کے ساتھ رابطے میں کہا ہے کہ حملہ آور طالبان گروپ سے وابستہ تھا اور فائرنگ کے بعد فرار ہوگیا، حملہ آوروں کا سراغ لگانے اور ان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔
40 ہزار قیدی کورونا خطرے سے دوچار، ہمارے قیدی جلد رہا کئے جائیں، طالبان
دوسری جانب طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 40 ہزار قیدیوں کو کورونا وائرس سے خطرات لاحق ہیں اس لئے طالبان قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے۔
طالبان نے صحت اور حقوق کی عالمی تنظیموں سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ کہ وہ افغانستان میں جیلوں کی حالت پر سنجیدگی سے غور کریں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان گروپ نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس سے افغانستان میں قید 40ہزار قیدیوں کیلئے بڑا خطرہ ہے اس لئے طالبان سے کئے گئے وعدوں پرفوری عملدرآمد کرتے ہوئے معاہدے کے تحت طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائے اور بین الاقوامی صحت اور حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ ہے کہ وہ افغانستان میں جیلوں کی حالت پر سنجیدگی سے غور کریں۔
طالبان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے جیلوں میں صفائی ستھرائی اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ افغان جیلوں میں کورونا وائرس پھیلنا کسی بڑے انسانی تباہی کا سبب بن سکتا ہے، افغان جیلوں میں تباہی کی صورت میں افغان حکومت ذمہ دار ہو گی۔