افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا شروع
امریکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکا نے افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کا آغاز کر دیا ہے۔ امریکی عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر خبرایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فورسز کا انخلا امریکا طالبان امن معاہدے کے تحت کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کے مطابق امریکی فوجی افغانستان سے باہر آرہے ہیں اور ان فوجیوں کا متبادل افغانستان نہیں بھیجا جائے گا۔ عہدیدار کے مطابق امریکا، طالبان امن معاہدے کے تحت امریکا اپنے فوجی 13 ہزار سے کم کر کے 8 ہزار 600 کردے گا۔
واضح رہے کہ29 فروری کو امریکا اور افغان طالبان نے طویل عرصے سے جاری امن مذاکرات کے بعد ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت امریکہ نے 135 دن کے اندر افغانستان میں اپنی فوج کو 12 ہزار سے کم کرکے 8600 کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
افغان حکومت نے اس معاہدے میں حصہ نہیں لیا تاہم یہ توقع ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ابتدا میں کہا تھا کہ وہ عسکریت پسند گروپ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی شرط کے طور پر طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کے معاہدے پر عمل نہیں کریں گے۔ لیکن اطلاعات کے مطابق، افغان صدر اشرف غنی جنھوں نے 9 مارچ کو دوسری مدت کے لیے صدر کے عہد کا حلف اٹھایا ہے کی جانب سے رواں ہفتے کم از کم ایک ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کرنے کا امکان ہے۔