مہ جبین قزلباش نے میرا البم سن کر مجھے ایوارڈ بھی دیا تھا: گل پانڑہ
پشتو کی معروف گلوکاراؤں شکیلہ ناز اور گل پانڑہ نے لیجنڈ گلوکارہ بلبل سرحد مہ جبین قزلباش کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں شکیلہ ناز اور گل پانڑہ نے کہا کہ پشتو موسیقی ایک عظیم اور منفرد گلوکارہ سے محروم ہوگئی ہے جنہوں نے پشتو موسیقی کی بے مثال خدمت کی۔
انہوں نے کہا کہ مہ جبین قزلباش فن شناس اور فنکاروں سے محبت کرنے والی شخصیت تھی، مرحومہ نے ہمیشہ جونئیر فنکاروں کی حوصلہ افزائی کی۔ گل پانڑہ نے کہا کہ مہ جبین قزلباش نے ان کا البم "خوب” سن کر ان کو ایوارڈ بھی دیا، اسی طرح ایک دوسرے البم "زما غزل” میں انہوں نے مہ جبین قزلباش کی گائی غزل "اشنا چہ پہ وعدہ دے اعتبار اوکم کہ نہ” گائی تھی جس کو عوام کے ساتھ ساتھ مہ جبین قزلباش نے بھی سراہا تھا۔
شکیلہ ناز اور گل پانڑہ نے کہا کہ پشتو موسیقی میں مہ جبین قزلباش کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پر نہ ہوگا۔ انہوں نے مہ جبین قزلباش کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
خیال رہے کہ پشتو زبان کی نامور گلوکارہ اور بلبل سرحد قرار دی جانے والی مہ جبین قزلباش طویل علالت کے بعد گزشتہ رات انتقال کر گئیں۔
یاد رہے کہ یکم جنوری کو مہ جبین کو دل کا دورہ پڑنے پرایل آر ایچ منتقل اور معائنہ کے بعد پہلے سی سی یو اور پھر ای سی یو وارڈ منتقل کیا گیا تھا، ڈاکٹروں کے مطابق گلوکارہ کی حالت سیریس تھی۔
ہسپتال کے ترجمان کے مطابق مہ جبین قزلباش 2 ماہ ایل آر ایچ کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرعلاج رہیں، معروف گلوکارہ کو دل کا دورا پڑنے پر ایل آر ایچ منتقل کیا گیا تھا۔
مہ جبین کی وفات پر ڈائریکٹر ایل آر ایچ ڈاکٹر خالد مسعود اور میڈیکل ڈائریکٹرڈاکٹر سلیمان خان نے افسوس اور مرحومہ کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔