بین الاقوامی

امریکا اور طالبان کے درمیان ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی 

 

امریکا اور طالبان کے درمیان ایک ہفتے تک پُرتشدد حملوں اور کارروائیوں کو روکنے کا معاہدہ طے پایا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔ اس حوالے سے پینٹاگون نے اعتراف کیا ہے کہ فریقین نے ایک ہفتے تک ایک دوسرے پر پُر تشدد کارروائیوں سے گریز کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی امن مذاکرات کے ’جلد ہی‘ حتمی نتیجے تک پہنچ جانے کا عندیہ دیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں طالبان سے امن مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوگئی ہے تاہم تاحال امن معاہدہ نہیں ہوا ہے اور مذاکرات کافی پیچیدہ ہیں، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بات چیت میں مزید آگے بڑھنے کی منظوری دے دی ہے۔

مائک پومپیو نے امید ظاہر کی کہ افغانستان میں خونریزی میں نمایاں کمی کے حصول میں کامیاب ہوجائیں گے جو صرف کاغذ تک ہی محدود نہیں ہوگی بلکہ حقیقت میں بھی نظر آئے گی، اگر خونریزی میں کمی کا یہ ہدف حاصل ہوگیا اور اس میں کچھ عرصے کے لیے استحکام بھی آگیا، تو ہم ایک سنجیدہ بات چیت شروع کرسکیں گے جس میں تمام افغان گروہ شریک ہوں گے اور حقیقی مصالحت کو تلاش کریں گے۔

امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں جزوی جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے جس پر آج جمعے سے عمل درآمد شروع ہونا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے 7 اکتوبر 2001 کو افغانستان پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں وہاں لاکھوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے جبکہ 20 سال سے یہ ملک عدم استحکام کا شکار ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button