رنگیلا کامیڈین جو ہیروز پر بازی لے گیا
عجیب و غریب شکلیں بنانا اور جسم کو الٹے سیدھے انداز میں مٹکانا رنگیلا کی اداکاری کا طرہ امتیاز تھا اور کتنی عجیب بات ہے کہ انہی خوبیوں کی بنا پر وہ کئی دہائیوں تک پاکستانی فلم نگری پر راج کرتے رہے۔
بالخصوص منور ظریف اور رفیع خاور عرف ننھا کی وفات کے بعد تو وہ تن تنہا ہی فن مزاح کے شہ سوار تھے۔ کوئی بھی فلم بنا رہا ہو تو کہانی کے بوجھل مناظر کو وقتی طور پر دور کرنے کے لیے رنگیلا ہی کا انتخاب کیا جاتا۔ دور تو ایسا بھی رہا جب ہیرو اور ہیروئن سے زیادہ رنگیلا کو اہمیت دی جاتی۔ جبھی تو ہر اداکار، یہ مقام اور رتبہ پانے پر رنگیلا پر رشک کرتا۔ رنگیلا کو پاکستانی جیری لوئیس کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ ہالی وڈ کامیڈین اسٹار کی طرح انہوں نے بھی جسمانی حرکات اور چہرے کو بگاڑ کر مکالمات کی ادائیگی سے غیر معمولی شہرت پائی۔
اس حوالے سے مزید تفصیل کے لیے اس لنک پرکلک کریں: پارا چنار میں آنکھ کھولنے والے محمد سعید خان عرف رنگیلا کی زندگی کا سفر دکھوں، تکلیفوں اور پریشانیوں میں گھرا رہا۔