افغانستان: طالبان پر ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی
جلال آباد اور ننگرہار میں طالبان پر ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی جس کے بعد امارت اسلامیہ افغانستان کے انٹیلی جنس ادارے نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے انٹیلی جنس چیف ڈاکٹر بشیر نے تصدیق کی ہے کہ جلال آباد میں طالبان پر تین دھماکوں کے الزام میں 40 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
تاہم ڈاکٹر بشیر نے یہ نہیں بتایا کہ گرفتار افراد کا تعلق کس جماعت یا گروپ سے ہے تاہم حال ہی میں ہونے والے ہر دھماکے کی ذمہ داری داعش خراسان نے تسلیم کی ہے۔
خیال رہے کہ آج ننگرہار میں بھی ایک گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ جاں بحق اور دو افراد زخمی ہو گئے، اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش خراسان نے قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے کابل ایئرپورٹ ہر خودکش دھماکہ کیا گیا تھا جس کے بعد جلال آباد میں طالبان کی گشت پر مامور گاڑیوں پر تین حملے کیے گئے اور آج ننگرہار میں بھی ایک حملہ ہوا ہے۔