ظاہرکردہ آمدن سے زائد ٹرانزیکشنز کرنے والے ہو جائیں ہوشیار!
ایف بی آر کا ٹیکس دہندگان کی بینک ٹرانزیکشنز کی نگرانی بڑھانے کا فیصلہ

فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کی ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشنز کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے بتایا کہ بینکوں کے ساتھ شناختی کارڈ کی بنیاد پر ٹیکس دہندگان کی آمدن اور ٹرن اوور کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا۔
راشد لنگڑیال کے مطابق، بینکوں کو ہدایت دی جائے گی کہ اگر کسی شخص کی ٹرانزیکشن کا حجم ایف بی آر کے ڈیٹا سے مطابقت نہیں رکھتا تو وہ ایف بی آر کو رپورٹ کریں۔ اس کے علاوہ، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ یا ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی گئی آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشن پر رپورٹ دینا ضروری ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینکوں سے کہا جائے گا کہ وہ ٹرانزیکشنز کو مت روکیں، تاہم ان پر یہ ذمہ داری عائد کی جائے گی کہ وہ ان ٹرانزیکشنز کی رپورٹ ایف بی آر کو فراہم کریں۔