عوام کی آواز

کرم امن معاہدے پر عملدرآمد جاری؛ بگن سے غیرلائسنس یافتہ اسلحہ جمع کر لیا گیا

بگن میں اس وقت بھی فوجی آپریشن جاری ہے آپریشن میں بھاری توپ خانے کے ساتھ ساتھ گن شپ ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں، بگن اور مضافات میں مختلف اہداف کو گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پولیس

کوہاٹ گرینڈ جرگے میں طے پائے گئے امن معاہدے پر عملدرآمد شروع، لوئر کرم کے علاقے بگن میں لوگوں نے سیکورٹی فورسز کے پاس اسلحہ جمع کرانا شروع کر سیا۔ کرم امن معاہدے کے نکات میں سے فریقین سے اسلحہ جمع کرانا بھی شامل تھا جس پر عملدرآمد کا آغاز کرتے ہوئے بگن اور ملحقہ علاقوں سے غیرلائسنس یافتہ اسلحہ جمع کیا گیا۔

کرم پولیس کے مطابق بگن میں اس وقت بھی فوجی آپریشن جاری ہے آپریشن میں بھاری توپ خانے کے ساتھ ساتھ گن شپ ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں، بگن اور مضافات میں مختلف اہداف کو گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بگن جانے والے تمام راستے بند ہیں اور جگہ جگہ سیکیورٹی فورسز کے دستے تعینات ہیں۔ پورا علاقہ فورسز کے محاصرے میں ہے؛ کسی کو ان علاقوں میں آنے کی اجازت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں آج بھی مطلع ابرآلود؛ کچھ علاقوں میں بارش، پہاڑوں پر برف باری کا امکان

بگن کے مشر ملک اقبال بادشاہ کا کہنا تھا کہ بگن کو 22 نومبر کو لوٹا گیا اور پھر جلایا گیا جس کے بعد علاقے میں بدامنی کے واقعات شروع ہوئے۔ اب بگن میں فوجی آپریشن بھی ہو رہا ہے اور لوگوں سے اسلحہ بھی جمع کیا جا رہا ہے جبکہ بگن سے بھاری اسلحہ 2007 اور 2013 میں بھی جمع کیا گیا تھا۔

بگن کے رہائشی افضل خان کا کہنا تھا کہ بگن متاثرین کا مندوری کے مقام پر دھرنا جاری ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت بگن متاثرین کو معاوضہ دے، اور بگن پر لشکرکشی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن اس کی بجائے ان کا آپریشن کیا جا رہا ہے اور اب اسلحہ بھی جمع کیا جا رہا ہے۔

Show More
Back to top button