"ہر کامیاب شخص کے پیچھے کسی عورت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے”
ایمن لطیف
آج کے اس پرآشوب اور تیز ترین دور میں بھی، ابھی تک عورت کو وہ مقام حاصل نہیں ہوا جو عورت کو اسلام نے دیا ہے۔ اور جو مقام اس کا حق ہے۔ ہم اپنے معاشرے پر نظر دوڑائیں تو جو فرق مرد اور عورت میں کیا جاتا ہے صاف نظر آتا ہے۔
مرد اور عورت میں بچپن سے فرق کیا جاتا ہے۔ بچیوں کو کہا جاتا ہے تم نے باہر نہیں جانا، تم نے ایسی جگہوں پے نہیں جانا جہاں مرد ہوں، تم نے بس گھر میں رہنا ہے، گھر کے کام کاج کرنے ہیں، یہی لڑکی کا کام ہے۔ یہ باتیں ان کے ذہن میں بچپن سے ہی بٹھا دی جاتی ہیں اور ان کے ذہن کو بچپن سے مفلوج کر دیا جاتا ہے، پر جب بات تعلیم کی آتی ہے تو تعلیم جیسی نعمت سے بھی لڑکیوں کو محروم کیا جاتا ہے یہ کہہ کر کہ لڑکی ہے اس نے پڑھ کر کیا کرنا ہے۔ لڑکی ہے تو اس کو پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس نے ویسے بھی گھر سنبھالنا ہے۔ گھر کے کام کرنے ہیں۔ نوکری تو اس نے کرنی نہیں ہے کیوں کہ نوکری تو مردوں کا کام ٹھہرا۔ اور انہی وجوہات کی بنا پر لڑکی تعلیم کے حق سے محروم رہ جاتی ہے۔حالانکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد گرامی کا مفہوم ہے کہ تعلیم حاصل کرنا مرد اور عورت دونوں پر فرض ہے۔
میرے خیال میں تعلیم کسی لڑکی کے لئے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا مرد کے لئے۔ کیونکہ آنے والی نسل کو ایک عورت نے ہی train کرنا ہوتا ہے۔ اگر ماں تعلیم یافتہ ہو تو وہ اپنے بچوں کی بہترین تربیت کر سکتی ہے۔ دوسرا یہ کہ اگر عورت تعلیم یافتہ ہو تو وہ اپنے باپ، بھائی اور شوہر کے ساتھ مل کر اُن کی ذمہ داریاں بانٹ سکتی ہیں، ان کےشانہ بشانہ کام کر سکتی ہیں، ان کے بوجھ کو کم کر سکتی ہیں۔
یہ سچ ہے کہ عورت کو دنیا میں مختلف کردار نبھانے ہوتے ہیں، کبھی ماں بن کر تو کبھی بہن کی صورت میں، کبھی بیوی کے روپ میں اور کبھی بیٹی بن کر، ان تمام مدارج میں اس کی ذمہ داریاں بھی بدلتی رہتی ہیں۔ اس لئے نئے حالات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ ان تمام مدارج سے کامیابی کے ساتھ گزرنے کے لئے عورت کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے۔ کیونکہ کسی اعلی تعلیم یافتہ خاتون کا اعلی کردار پورے خاندان کے لئے نعمت اور برکت ثابت ہو سکتا ہے۔ جبکہ یہی عورت اگر علم اور انسانیت سے عاری ہو تو اس کی موجودگی اچھے خاصے گھر کو جہنم میں بھی تبدیل کر سکتی ہے۔
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ "ہر کامیاب شخص کے پیچھے کسی عورت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے۔” آج دنیا کے حالات پر نظر ڈالیں تو پتہ چلے گا کہ دنیا کیسے کیسے انقلابات سے دوچار ہے۔ ان حالات میں خواتین کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ گئی ہیں۔اس لئے گھریلو فرائض انجام دینے کے ساتھ ساتھ دنیا جہاں کے حالات سے باخبر رہنا بھی لازمی ہو گیا ہے۔ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ عورت بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو اس لئے کہ تعلیم انسان کو بہترین زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھاتی ہے۔
اس راز کو عورت کی بصیرت ہی کرے فاش
مجبور ہیں، معذور ہیں، مردانِ خرد مند