اکرام اللہ چلے گئے، مگر اُن کی خاموش قربانیاں ہمیشہ بولتی رہیں گی

سید نذیر
ٹرائبل نیوز نیٹ ورک (TNN) کے بانی رکن، ساتھی اور مخلص دوست اکرام اللہ 29 جون 2025 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ان کے اچانک انتقال کی خبر نے ادارے کے تمام ارکان اور جاننے والوں کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا۔
اکرام اللہ TNN میں آغاز ہی سے فنانس اور اکاؤنٹس آفیسر کے طور پر کام کرتے رہے اور 2019 تک تنظیم کا اہم ستون بنے رہے۔ ان کا کردار صرف مالی امور تک محدود نہیں تھا بلکہ وہ ادارے کی بنیادوں میں ایک مضبوط، خاموش اور مخلص کردار ادا کر رہے تھے۔
اکرام اللہ نرم مزاج، ایمان دار اور ذمہ دار شخصیت کے مالک تھے۔ اکرام ہمیشہ وقت پر، بغیر کسی شکایت کے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔
یادگار بات یہ ہے کہ جب انہیں ملازمت کی پیشکش ہوئی، تو ان سے پوچھا گیا کہ "کیا آپ روزانہ مردان سے پشاور سفر کر پائیں گے؟” انہوں نے مسکرا کر کہا، "کچھ مہینوں میں خاندان کو پشاور منتقل کر لوں گا۔”
مگر وہ منتقلی کبھی نہ ہو سکی، کیونکہ وہ اپنے خاندان سے دور نہ ہو سکے۔ وہ ہمیشہ اپنے بھائیوں اور ان کے بچوں کی مدد میں پیش پیش رہے۔
اکرام اللہ کی زندگی عبادت، وفاداری اور قربانی کی مثال تھی۔ نماز کے پابند، والد کی بیماری کے دوران بے مثال خدمت گزار، اور ہر کسی کے لیے مددگار شخصیت کی طرح رہے۔ ان کے انتقال سے ایک ایسا شخص ہم سے بچھڑ گیا جو دوسروں کو خود پر ترجیح دیتا تھا۔
اپنی زندگی کے آخری برسوں میں اکرام ایک دوست کے دھوکے کا شکار ہو گئے، جس نے انہیں ایک ایسے سرمایہ کاری کے جھانسے میں مبتلا کیا، جس نے انکی زندگی پلٹ کر رکھ دی۔
انہوں نے نہ صرف اپنی جمع پونجی بلکہ دوسروں کی امانت بھی اس سرمایہ کاری پر لگا دی، مگر اس دوست نے سب کچھ ضائع کر دیا۔ اس دھوکے کے باوجود اکرام اللہ نے کبھی کسی پر الزام نہیں لگایا اور سارا بوجھ خود برداشت کیا۔
ایک ہفتہ قبل ہم نے ان سے ایک آن لائن میٹنگ میں بات کی۔ ہمیشہ کی طرح وہ خوش اخلاق، مسکراتے ہوئے نظر آئے، کسی نے اندازہ بھی نہ لگایا کہ ان کے دل پر کتنے بوجھ ہیں۔ وہ اپنے دکھ چھپا کر دوسروں کو ہنسانے والا شخص تھا۔
اکرام اللہ ایک بہتر مستقبل، مالی استحکام اور اپنے بچوں کی ترقی کے خواب دیکھتے تھے، مگر قسمت نے انہیں وقت سے پہلے ہم سے چھین لیا۔
اکرام اللہ کی وفات صرف ایک افسر یا ساتھی کا نقصان نہیں بلکہ ایک نیک سیرت، محنتی، اور خوددار انسان کا بچھڑ جانا ہے۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔
مرحوم اپنے پیچھے اہلیہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑ گئے ہیں۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل نصیب کرے۔ آمین۔