کیا تھریڈز ٹوئٹر کو مات دے سکتا ہے؟
تحریر: محمد بلال یاسر
فیس بُک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے مقابلے میں ایک نئی ایپ ‘تھریڈز‘ لانچ کردی ہے۔ تھریڈز کے مالک نے نئی ایپ کے لانچ کیے جانے کے دوسرے روز اپنے آفیشل تھریڈز اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 70 میلین سے زائد صارفین نے تھریڈز جوائن کرلیا ہم اس سے آگے کی توقعات رکھتے ہیں۔
تھریڈز میں نیا کیا ہے؟
تھریڈز کے ذریعے صارفین کو پانچ سو حروف کی پوسٹ کرنے کی اجازت ہو گی اور اس میں متعدد ایسے فیچرز ہیں جو ٹوئٹر کی طرح کے ہیں جن میں تصاویر، گفٹس اور پانچ منٹ تک کی ویڈیوز شامل ہیں۔ یہ بڑی حد تک ٹوئٹر کی طرح ہی ہے، جس میں مختصر ٹیکسٹ پوسٹ، لائک اور ری پوسٹس شامل ہیں۔ آپ ایک تھریڈ کو کوٹ ٹویٹنگ کی طرح کوٹ کر سکتے ہیں۔
تھریڈز آپ کہاں سے ڈاؤنلوڈ کرسکتے ہیں؟
فی الحال آپ صرف iOS یا Android ایپس کے ذریعے تھریڈز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ فی الحال اس کا کوئی ڈیسک ٹاپ ورژن نہیں ہے، تھریڈ کو فی الحال 100 سے زیادہ ممالک میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے جن میں برطانیہ بھی شامل ہے لیکن ان ممالک میں یورپی یونین کے ممالک اس لیے شامل نہیں ہیں کیونکہ وہاں ریگولیٹری خدشات موجود ہیں۔
تھریڈز میں انٹری
تھریڈز ایک علیحدہ ایپ ہے لیکن فی الحال صارفین انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے اس پر لاگ ان کر رہے ہیں۔ ان کے انٹساگرام پر موجود نام اس پر منتقل ہو جاتے ہیں لیکن تھریڈز پر وہ اپنی پروفائل کو مرضی کے مطابق تبدیل کر سکتے ہیں۔
صارفین جن اکاؤنٹس کو انسٹاگرام پر فالو کر رہے ہیں انہی اکاؤنٹس کو اس ایپ پر بھی فالو کر پائیں گے۔ اگر اپ انسٹاگرام پر پرائیویٹ پروفائل رکھتے ہیں تو تھریڈز پر پبلک پروفائل رکھ سکتے ہیں۔
تھریڈز میں ڈائریکٹ میسجز (ڈی ایم) ہے یا نہیں؟
اس ایپ میں فی الحال دوسرے صارفین کو براہ راست پیغام دینے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
پرائیویٹ کیے میں جانے انسٹاگرام اور تھریڈز میں فرق
اگر آپ اپنے انسٹاگرام کو پرائیوٹ رکھنا چاہتے ہیں تو آپ اسے لاک ڈاؤن رکھ سکتے ہیں اور تھریڈز کو پبلک کر سکتے ہیں۔ اگر آپکی عمر 16 سال سے کم ہے تو انسٹاگرام کی طرح تھریڈز اکاؤنٹ بائے ڈیفالٹ پرائیوٹ ہوگا۔ آپ تھریڈز کو کسی بھی وقت پرائیوٹ بنا سکتے ہیں۔
اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سنیئر صحافی ہارون رشید کہتے ہیں کہ تھریڈز تقریبا ویسا ہی ہے جیسا ٹوئٹر تھا اس میں کوئی زیادہ جدت دیکھنے کو نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ تازہ اطلاعات کے مطابق ٹوئٹر نے تھریڈز کو نوٹس بھیجا ہے کہ اس نے اس کی نقل بنائی ہے اسے بند کر دے۔ انکے مطابق دو بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے درمیان قانونی جنگ چلنے کا امکان ہے۔
ڈیوہ راڈیو ( وائس آف امریکہ ) کیلئے کام کرنے والے سنیئر صحافی ارشد مومند کہتے ہیں کہ تھریڈز کی بہت جلد مقبولیت کی ایک وجہ ٹویٹر میں نئی تبدیلیوں سے پریشان صارفین ہے۔ مگر تھریڈز مالکان کو جلد سے جلد اس میں موجود خامیاں دور کرنی ہوں گی تاکہ مقابلے کی فضا پیدا ہوا۔
تھریڈز کو ایلون مسک کی ملکیت والے ٹوئٹر کے لیے اب تک کا سب سے بڑا چیلنج مانا جا رہا ہے۔ ویسے اس سے پہلے بھی سوشل میڈیا کے ممکنہ حریفوں کا ایک سلسلہ سامنے آتا رہا ہے، تاہم کوئی بھی اب تک ٹوئٹر کے قریب بھی نہیں پہنچ سکا لیکن توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ ٹویٹر کا متبادل بن سکتا ہے۔