اسلام آباد: مسجد میں میرج ہال قائم، جہاں شرعی تعلیمات کو ترجیح دی جاتی ہے
حمیرا علیم
انسانی فطرت ہے کہ وہ برائی کی طرف آسانی سے مائل ہو جاتا ہے اور اچھائی کے لیے مشکلیں سہنی پڑتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ہر چیز کا منفی پہلو دیکھتے ہیں اور اسی کا پرچار بھی کرتے ہیں لیکن ہر چیز کے مثبت اور منفی رخ ہوتے ہیں۔
اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم دونوں رخ دیکھتے ہیں یا ایک دیکھ کر آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔ اکثر مدارس اور مساجد میں ہونے والے ریپ اور چائلڈ ابیوز کے واقعات نے لوگوں کو مساجد اور مدارس سے دور کر دیا ہے۔ لیکن آج بھی ایسے لوگ ہیں جو ان مساجد کا ویسے استعمال کر رہے ہیں جو کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے دور میں ہوتا تھا۔ دور نبوی میں مساجد کمیونٹی سینٹر، بیت المال، بیت الشوری، مدرسہ، مسافروں کے لیے قیام گاہ اور بے آسرا لوگوں کے لیے شیلٹر کے طور پر استعمال ہوتی تھیں۔
اس دور کی یاد اسلام آباد کی ایک مسجد نے تازہ کر دی ہے جہاں ایف ایٹ کی مسجد رحمت للعالمين میں مسجد میرج ہال قائم کردیا گیا بے، نادار افراد کی بیٹیوں کو مسجد رخصت کرے گی جبکہ اس مسجد میں نکاح کرنے والوں کے لئے کیٹرنگ کا سامان کراکری، ٹیبل، چئیرز فراہم کی جارہی ہیں۔
میرج ہال میں مستحق نادار افراد کو یہ سہولتیں بالکل مفت فراہم کی جائے گی جبکہ خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ نشست اور کھانے، دلہا دولہن کے لیے مناسب اسٹیج ،دلہن کے لیے برائڈل روم کی سہولت بھی موجود ہے۔
شادی کی ایک تقریب کے لیے تین گھنٹے کے لیے یہ جگہ فراہم کی جائے گی، اس تمام عمل سے نمازوں کے معمول متاثر نہیں ہوگا۔
مذکورہ میرج ہال کی اہم بات یہ ہے کہ لوگ اپنی پسند کے کسی بھی فرقے کے کسی بھی عالم سے نکاح پڑھوا سکتے ہیں۔ مسجد انتظامیہ یہ چاہتی ہے کہ صرف ضروری لوگ مدعو کریں، بہتر ہے مہمان 100 يا 120 سے کم ہوں، 50 سے 60 خواتین اور اتنے ہی مرد شریک کریں۔ اسراف سے پرہیز کیا جائے اور شرعی تعلیمات کو ترجیح دی جائے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خاندان کے 3 مرد اور 3 خواتین ترتیب اور صفائی وغیره کا خود خیال رکھیں جبکہ نگرانی کے لیے ایک مرد اور ایک خاتون مقرر کردیں، مسجد انتظامیہ کا کوئی فرد فنکشن میں شریک نہیں ہوگا۔
مسجد انتظامیہ کی طرف سے یہ نہایت احسن اقدام ہے جس سے نہ صرف مستحقین کی مدد ہوگی بلکہ اسلام کا احیاء بھی ہوگا۔ اللہ تعالٰی ہمیں یہ توفیق عطا فرمائے کہ ہم جہیز اور بارات جیسی خرافات سے نجات حاصل کر کے نکاح کو آسان بنا سکیں۔