ڈاکٹر محمد ہمایوں ہما
کولسٹرول کی کہانی اب پرانی ہو گئی ہے؛ جدید ریسرچ کے مطابق اس نام کی کوئی چیز نہیں، نہ کوئی اچھا کولسٹرول ہوتا ہے اور نہ کوئی برا، یہ سب فارماسوٹیکل کمپنیوں کا کمال تھا، خوب بیوقوف بنایا دنیا کو اور اربوں ڈالر کمائے۔ تین لاکھ کا آئی فون لینے کی بجائے خالص دیسی گھی کھائیں اور سالن میں سرسوں کا تیل اور زیتون کا تیل استمال کریں، یہ زندگی سے ہرگز مہنگے نہیں۔
آج کل بازار میں ملنے والے Vegetable Oils یعنی کارن آئل، کنولا آئل، سورج مکھی آئل یا سویا بین آئل سے دور رہیں، یہ سب زہر ہیں۔
آپ بھی ادرک، پیاز، لہسن، اجوائن اور قہوے پودینے جوشاندوں سے باہر نکلیں، یہ ہلکی پھلکی بیماری کی صورت میں استمال ہوتے ہیں، روزانہ صبح شام کھانے کے لئے نہیں ہیں۔
ہاں بے دھڑک ہو کر روزانہ انڈا کھائیں، اس سے ہارٹ اٹیک کا کوئی تعلق نہیں، AFIC میں بائی پاس کے مریضوں کو روزانہ 2 انڈے کھلاتے ہیں۔
اگر آپ کو بھوک لگتی ہے اور آپ آٹھ گھنٹے روزانہ سوتے ہیں اور آپ کی تھوڑی بہت physical ایکٹیویٹی ہے تو بیشک روزانہ پراٹھا کھائیں، دیسی گھی کا شہد کے ساتھ، قوت بخش غذا کی بڑھاپے میں ضرورت ہوتی ہے اور ہم لوگ شلجم اور ڈبل روٹی کھانا شروع کر دیتے ہیں، پھر کہتے ہیں چکر آتے ہیں، گھٹنے میں درد ہے، بلڈپریشر نیچے جا رہا ہے، بلڈ پریشر اوپر جا رہا ہے۔ بھائی صاحب! اپنے معمولات درست کریں۔
مٹن، بیف مچھلی، دیسی مرغی ہفتے میں ایک دو دفعہ کھانے سے نہ گردے فیل ہوتے ہیں اور نہ گنٹھیا کا مرض ہوتا ہے اور نہ گاوُٹ کا۔ سبز پتے اور گاجر مولی سلاد کھانے سے وزن کم نہیں ہوتا ورنہ بھینس بیچاری اتنی بھاری بھرکم نہ ہوتی۔
دودھ پیا کریں، ڈاکٹروں پر مت جائیں صرف MBBS کرنے سے کوئی افلاطون نہیں بن جاتا، کیلشیم یا فل کریم اور ہاف کریم کے چکر میں مت پڑیں۔ ایک گلاس دودھ روزانہ پیا کریں۔
یاد رکھیں انسان کا بچہ اور گینڈے کا بچہ بچپن میں صرف دودھ پی کر بڑا ہوتا ہے۔ پانی زیادہ پیا کریں، ٹھنڈا یا گرم پانی مناسب نہیں۔ نارمل room temperature پانی استعمال کریں۔
موسمی پھل معدہ اور سکن کے لیے مفید ہونے کے علاوہ بے شمار دماغی اور اعصابی امراض کا علاج ہیں۔ سرد موسم میں ڈرائی فروٹ کا استعمال زیادہ کریں۔ ریٹاٸرڈ پینشنر مونگ پھلی کو بھی ڈرائی فروٹ سمجھ سکتے ہیں۔ عارضہ قلب کے لئے مفید چیز ہے۔
انجیر تازہ یا خشک دونوں صورت میں جادو کا اثر رکھتی ہے۔ کالی مرچ، ہلدی، کلونجی، دارچینی، سونف اور خشک دھنیا بہترین اینٹی بوُاٹک ہیں۔
مصنوعی شکر (artificial sugar) ہرگز استعمال نہ کریں۔ شہد کے استعمال سے شوگر نہیں بڑھتی، آپ آزما کر دیکھ لیں۔ اپنی شوگر چیک کریں پھر شہد کا ایک چمچ پانی کے گلاس میں حل کر کے کھائیں، اب پھر شوگر چیک کریں آپ حیران ہو جائیں گے۔
اور اگر تھوڑی بہت شوگر کی شکایت ہو بھی تو مناسب ورزش اور کھانے میں احتیاط سے کنٹرول میں رہتی ہے۔ باقی کھجور، آم یا انگور کھانے سے آج تک کوئی شوگر کا مریض مرتے نہیں دیکھا۔
نوٹ: کوئی شک ہو تو مشہور ڈاکٹر خالد جمیل کی یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھ لیں جن میں انھوں نے پچھلے پچاس سال کی عالمی تحقیق اور موجودہ عالمی ریسرچ کی روشنی میں کئی نئے حقائق سے پردہ اٹھایا ہے۔ یہ اندھادھند پیسے کمانے والی مشین نما ڈاکٹر نہیں بلکہ انسانیت کا درد رکھنے والے خدا ترس و متقی بزرگ انسان ہیں۔ ان کا ورزش کرتے ہوۓ ایک کلپ دیکھ لیں۔
اور یاد آیا کہ وہم کا کوئی علاج نہیں۔
پس تحریر: میں خاکسار طب کا معالج نہیں، ادبیات کا ڈاکٹر ہوں سو اس تحریر میں درج آرا کا ذمہ دار نہیں۔