باکسنگ کا چمکتا ستارہ فرزان شاہ دو سال سے سکالرشپ کا منتظر
رانی عندلیب
پشاور سے تعلق رکھنے والے باکسنگ کے کھلاڑی فرزان شاہ کا کہنا ہے کہ شروع میں انکو گھر والوں کی جانب سے کھیلنے کی اجازت نہیں مل رہی تھی تاہم جب انہوں نے کامیابی حاصل کرلی تو گھر والوں نے بھی انکی حوصلہ افزائی شروع کردی۔ فرزان شاہ نے قومی اور صوبائی سطح پر باکسنگ کے مقابلوں میں 7سیلور اور 2 گولڈ میڈل اپنے نام کئے ہیں۔ مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والا فرزان شاہ دلہ ذاک روڈ سے کا رہائشی ہے اور تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے۔
اس کو باکسنگ کا شوق بچپن سے تھا لیکن والد انکو کو پڑھانا چاہتے تھے۔ باکسنگ کی جگہ گھر سے پڑھائی پر توجہ دینے کا کہا جاتا تھا۔ جبکہ انکو باکسنگ کا شوق تھا اور یہ شوق فرزان کو باکسنگ کھیلنے پر مجبور کرتا تھا۔
آخر کار ایک دن فرزان شاہ اپنے والد کو منانے میں کامیاب ہوگیا۔ والد سے اجازت لے کر فرزان شاہ نے 3 ستمبر 2020 کو باکسنگ اکیڈمی میں داخلہ لے لیا۔ صرف ایک ہفتے بعد یعنی 10 ستمبر 2020 کو پہلی دفعہ ڈسٹرکٹ لیول پر جب گیمز کا مقابلہ منعقد ہوا تو فرزان شاہ نے اپنے شوق اور لگن کو ثابت کر دیا۔ پہلا مڈل جیت کرگھر لایا جسکی وجہ سے والد خوش ہوا اور اپنے بیٹے کی صلاحیت سے متاثر ہوئے اور اپنے بیٹے کی حوصلہ افزائی بھی شروع کی۔
اب نا صرف گھر والے بلکہ اساتذہ ، رشتہ دار اور علاقے کے لوگ بھی فرزان شاہ پر فخر کرتے ہیں۔ فرزان شاہ ایف ایس سی کا سٹوڈنٹ ہے اور تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ باکسنگ کی باقاعدہ تربیت کے لئے اکیڈمی روزانہ جاتا ہے۔ فرزان شاہ بتاتے ہیں کہ گھر والوں کے ساتھ ساتھ ان کو اگر کسی نے سپورٹ کیا تو وہ انکے اکیڈمی کے کوچ تھے۔ جسکی وجہ سے آج وہ اس مقام پر ہے۔
فرزان شاہ کو سپورٹس بورڈ کی طرف سے سکالرشپ دینے کا بھی اعلان ہوا ہے لیکن وہ افسوس کرتے ہیں کہ اس پر ابھی تک کوئی عمل در آمد نا ہوسکا۔ تقریباً دو سال ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک کوئی سکالرشپ نا مل سکا۔ اس سکالرشپ کے تحت فرزان شاہ کے لیے آٹھ ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مقرر ہوا تھا۔ سپورٹس بورڈ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بہت جلد ان کو سکالرشپ جاری کر دی جائے گی تاخیر کی وجہ فنڈ کی کمی ہے۔