سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے عمران خان کی گرفتاری سے متعلق کیا کہا؟
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہی ہونا چاہیے جو اس ملک اور قوم کیلئے بہتر ہو۔
امریکا کے دورے پر موجود شاہد آفریدی نے وائس آف امریکا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی گرفتاری اور سزا پر کوئی بھی واضح جواب دینے سے گریز کیا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ 1996 سے لےکر 2021 تک میں بھی پی ٹی آئی کا حصہ رہ چکا ہوں، 2013 میں عمران خان کو پہلی مرتبہ ووٹ دیا تھا لیکن میں ابھی امریکا کرکٹ کھیلنے کے لیے آیا ہوں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے اللہ تعالیٰ انسان کو زندگی میں بہت کچھ دیتا ہے لیکن اسے سنبھال کر رکھنا انسان کے اپنے ہاتھ میں ہے، میرا خیال ہے زندگی میں اور بھی بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا، میری خواہش ہے جو بھی ہو اس ملک کیلئے بہتر ہو۔
آئندہ وقتوں میں خود وزیراعظم دیکھنے کے سوال پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا میں ان چیزوں میں نہیں پڑنا چاہتا، نہ مجھے شوق ہے اللہ نے مجھے بہت عزت دی ہے، فاؤنڈیشن کے ذریعے جو کچھ ملک کیلئے کر سکا ضرور کروں گا۔
ایک سوال کے جواب پر شاہد آفریدی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں تو سیاست کر رہا ہوں کیوں کہ پاکستان اور عوام کی خدمت کرنا سیاستدانوں کا کام ہے جو میں کر رہا ہوں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا انسانیت کی خدمت ایک بہترین عمل ہے کیوں کہ میں ایک ایسے ملک سے ہوں جہاں پریشانیاں بہت زیادہ ہیں لیکن اس ملک نے مجھے وہ کچھ دیا ہے جس کا میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا، میرے نزدیک یہ دنیا کا بہترین ملک ہے جس سے زیادہ خوبصورت ملک کوئی اور نہیں ہے۔
ورلڈکپ کیلئے پاکستان ٹیم کے بھارت جانے کے پی سی بی کے فیصلے کو شاہد آفریدی نے بہترین فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ اور سیاست کو ایک دوسرے سے علیحدہ ہی رکھنا چاہیے اور پھر پاکستان نے ہمیشہ مشکل وقت میں بھارت کو سپورٹ کیا ہے، بال ٹھاکرے کی دھمکیوں کے باوجود بھی ہماری حکومت نے بھارتی حکومت کو سپورٹ کیا۔