ٹی ٹوئنٹی سیریز: نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کا پلڑا کتنا بھاری ہے؟
کیف آفریدی
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے ٹیموں کے مابین 5 ٹی ٹوئٹنی میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز آج سے ہوگا۔ سیریز کا پہلا میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔
ٹی ٹوئنٹی سیریز ٹرافی کی رونمائی گزشتہ لاہور میں ہوئی جس میں پاکستان کے کپتان بابراعظم اور نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لتھم شریک ہوئے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا میچ 15 اپریل جبکہ تیسرا 17 اپریل کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں راولپنڈی روانہ ہوں گی جہاں پر باقی دو میچزز 20 اور 24 اپریل کو کھیلے جائیں گے۔
یاد رہے کہ یہ سیریز اسے وقت میں کھیلی جا رہی ہے جب دو سال قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستان سے سیریز کھیلے بغیر واپس لوٹ گئی تھی جبکہ اس سے قبل دونوں ٹیمیں نے پاکستان کی سرزمین پر ٹی ٹوئنٹی سیریز نہیں کھیلی تاہم ون ڈے سیریز کے لئے کیوی ٹیم آخری بار 2003 میں پاکستان آئی تھی۔
کیا شاہین کیویز سے سیریز جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟
گزشتہ ماہ افغانستان سے ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے بعد شائقین کرکٹ میں مایوسی پیدا ہوئی تھی۔ شارجہ میں کھیلے گئے سیریر میں افغانستان نے پاکستان کو پہلے دو میچز میں مسلسل شکست دیکر پاکستان کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی تھی تاہم تیسرے اور آخری میچ میں پاکستان نے کلین سوئپ سے بچتے ہوئے افغانستان کو سکشت دی تھی۔
اس سیریز میں پاکستان نے صائم ایوب، محمد حارث، اعظم خان، زمان خان، احسان اللہ اور طیب طاہر کو موقع دیا تھا جو خاطر خواہ نتائج دینے میں کامیاب نہ ہو سکے اور نوجوان بلے بازوں سے وابستہ امیدیں ریت کی دیوار ثابت ہوئی تھی۔
اس مرتبہ پاکستان کی ٹیم میں کئ تبدیلیاں کی گئی ہیں جس سے یہ تاثر پایا جا رہا ہے کہ شاہین کیویز کو شکست دے پائی گی کیونکہ کپتان بابراعظم او محمد رضوان کی اوپن جوڑی ایک شاندار اننگز کا آغاز فراہم کرے گی۔
اسی طرح بالنگ میں بھی شاہین شاہ آفریدی او حارث رؤف کی واپسی سے اٹیک مضبوط ہوگا۔ قومی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں شاداب خان، شان مسعود، صائم ایوب، فہیم اشرف، فخر زمان، حارث رؤف، افتخار احمد، احسان اللہ، عماد وسیم، محمد حارث، محمد نواز، زمان خان اور نسیم شاہ شامل ہیں۔
حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران کپتان بابراعظم کا کہنا تھا کہ کہ ایک بار پھر لاہور میں پاکستان کی وکٹ میں کھیلنا اچھا احساس ہے، ٹیم میں نئے ٹیلنٹ کے ساتھ سینئر کھلاڑی بھی ہیں جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز دلچسپ ہوگی۔ بابر اعظم نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ایک سال رہ گیا ہے، اس سیریز میں دیکھیں گے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں، اس سیریز سے ون ڈے سیریز کے لیے بھی مدد ملے گی۔
کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم نے کہا کہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے تقریباً ایک ہی ٹیم ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے ایشیا کپ اور ورلڈکپ کی تیاریوں میں ہمیں مدد ملے گی۔
ادھر کیویز ٹیم کپتان ٹام لیتھم کی قیادت میں میدان میں اترے گی۔ دراصل میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن اس وقت بھارت میں آئی پی ایل ایونٹ میں مصروف ہے اس لیے سکیپر کی ذمہ داری ٹام لیتھم کو دی گئ ہے۔ دیگر کھلاڑیوں میں چیڈ بووس،مارک چیپمین، میٹ ہینری، بین لسٹر، ایڈم ملنے، ڈیرل میچل، جیمی نیشم، رچن راویندرا، ہینری شیپلے، آئن سودھی، ول ینگ، ڈین کلیور، کول مکونچی، اور بلیئر ٹکنر سکواڈ میں شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر ڈیرل مچل نے پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کلاس ٹیم قرار دیا ہے۔ پاکستان پہچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ڈیرل مچل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم ورلڈ کلاس ہے اور نیوزی لینڈ میں نوجوان کھلاڑی بھی ہیں جو پہلے اس کنڈیشنز میں نہیں کھیلے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیریز ہمارے لیے چیلنج ہے جس میں کوشش کریں گے اچھی کرکٹ کھیلیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان نے نیوزی لینڈ میں ہونے والی تین ملکی سیریز جیتی تھی۔ اس کے علاوہ شاہیںوں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022 کے سیمی فائنل میں بھی کیویز کو 7 وکٹوں سے شکست دیا تھا۔
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں نیوزی لینڈ کے مقابلے میں پاکستان کا پلڑا بھاری نظر آتا ہےجبکہ پاکستان اور نیوزی لینڈ 29 مرتبہ ٹی ٹوئنٹی میچز میں ایک دوسرے کا سامنے کر چکے ہیں جس میں پاکستان نے 18 جبکہ نیوزی لینڈ نے 11 میچز میں کامیابی سمیٹی ہے۔
حالیہ ٹور میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیموں کے مابین پانچ میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز بھی ہوگی، پہلا اور دوسرا ون ڈے 27 اور 29 اپریل کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ اسی طرح تیسرا، چوتھا اور پانچواں ون ڈے بالترتیب 3، 5 اور 7 مئی کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔