پی ایس ایل: فائنل میں پہنچنے کے لئے کون سی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی؟
کیف آفریدی
پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل) کی شاندار میچز میں اگر ایک طرف مخلتف ٹیموں نے رنز کے پہاڑ کھڑے کر دیئے تو دوسری جانب نوجوان کھلاڑیوں نے نہ صرف شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا بلکہ کئی اہم ریکارڈز بھی اپنے کام کرلیے۔
پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کا فیصلہ پانچ دن بعد ہونے والا ہے جس کے لئے کوالیفائیڈ راؤنڈ میں لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی، کل کھیلے جانے والے میچ میں جیتنے والی ٹیم فائنل میں پہنچ جائے گی جبکہ ہارنے والی ٹیم کو ایک اور موقع دیا جائے گا جو ایلیمنٹر 1 میں جیتنے والی ٹیم سے ٹکرائی گی۔
یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ گزشتہ 7 سالوں سے مسلسل کامیابی سے منقعد کیا جانے والا ایونٹ ہے جس میں قومی کھلاڑیوں کے ساتھ دنیا کے تمام نامور کھلاڑی جوش او خروش سے حصہ لیتے ہیں۔
اب تک پاکستان سپر لیگ میں حصہ لینے والی تمام 6 ٹیموں میں سے 5 ٹیمیں ایک ایک مرتبہ ٹائٹل جیت چکی ہیں جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2 مرتبہ ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ کراچی کنگز ایک مرتبہ بھی چیمپیئن نہیں بنی۔
اب آتے ہیں کل کے اہم میچ کی طرف جس میں دوںوں ٹیمیں پنجہ آزمانے کو تیار ہے، جی ہاں! لاہور قلندرز او ملتان سلطانز کی بات ہو رہی ہے۔
دونوں ٹیموں کی کارکردگی پر اگر نظر ڈالیں تو لاہور قلندرز اب تک پوائنٹس ٹٰیبل پر سرفہرست ہے۔ لاہور قلندرز نے پہلے راؤنڈ میں 10 میں سے 7 میچوں میں کامیابی حاصل کی اور تین میچوں میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور 14 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہے۔
اسی طرح اگر ملتان سلطانز کی کارکردگی پر نظر ڈالیں تو وہ اس ٹٰیبل پر دوسرے نمبر پر ہے۔ ملطان سلطانز نے 10 میچز میں 6 جیتیں او چار میچز میں شکست کا سامنا کیا اور 12 پوانئٹس کے ساتھ دوسرے نمبر موجود ہے۔
اس سلسلے میں اگر ان ٹیموں کے کھلاڑیوں کے بارے میں بات کی جائے تو لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی ہے جو کہ اس وقت قومی کرکٹ ٹٰیم کے تینوں فارمیٹ کے تیز رفتار بالر ہے اور کافی تجربہ رکھتے ہیں۔
ان کے کپتانی میں لاہور قلندرز پہلی مرتبہ پچھلے سال چیمپیئن بنی جبکہ قلندرز کے ساتھ راشد خان، ڈیوڈ ویزے، فخر زمان، سکندر رضا، ہیری بروک، لیام ڈاسن، سیم بیلنگ اور حارث رؤف جیسے مایاناز کھلاڑی موجود ہیں۔
ٹاپ وکٹ ٹیکرز یعنی ایونٹ میں اب تک سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بالروں کی بات کی جائے تو آل روانڈر راشد خان 15 وکٹیں لے چکے ہیں اور ٹاپ تھری میں تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ ٹاپ تھری بیٹر میں لاہور قلندرز کا کوئی بیٹسمین موجود نہیں ہے تاہم فخر زمان جارحانہ بیٹنگ کرنے والے فہرست میں موجود ہے اور وہ اب تک اس ایونٹ میں سینچری بھی بنا چکے ہیں۔
اب اگر ملتان سلطانز ٹیم کی بات کی جائے تو وہ بھی ایک مضبوط ٹیم ہے جو کہ قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی قیادت میں کھیل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
یہ ٹیم سیزن 6 میں محمد رضوان کی قیادت میں چمپیئن بنی تھی جبکہ اس ٹیم میں بڑے بڑے مایاناز بیٹرز اور بالرز موجود ہیں جن میں شان مسعود، خوشدل شاہ، عباس آفریدی، احسان اللہ جبکہ غیر ملکی کھلاڑیوں میں جنوبی افریقہ کے ڈیوڈ ملر اور رائلی روسو، آئرلینڈ کے جوش لٹل، ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین اور آسٹریلیا کے ٹم ڈیوڈ شامل ہیں۔
روں ایونٹ میں اگر ٹاپ تھری رن سکورز کی بات کی جائے تو ٹاپ ون پر محمد رضوان موجود ہے جو اب تک ایک سینچری کے ساتھ 483 رنز بنا چکے ہیں جبکہ ٹاپ تھری بالرز میں ملطان سلطانز کے دو بالرز عباس آفریدی 22 اور احسان اللہ 20 وکٹیں لے چکے ہیں۔
اب دیکھنا پڑے گا کہ کل فائنل میں پہنچنے کے لئے کونسی ٹیم اچھی کارکردگی دیکھائی گئی اور کون ایلیمینٹر میچ کھیلے گا؟
واضح رہے کہ ایونٹ کے ایلیمینٹر1 میچ پرسوں پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین کھیلا جائے گا جبکہ ایلیمینٹر 2 میچ 17 مارچ جمعہ کو اور ایونٹ کا فائنل میچ 19 مارچ اتوار کے روز لاہور کے قذافی سٹڈیم میں کھیلا جائے گا۔