کھیل

نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل جیتنے سے زیادہ خوش آئند مڈل آرڈر کا فارم بحال ہونا ہے

"پاکستان کے مڈل آرڈر نے گیم تبدیل کردیا” کیوی ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے تین ملکی سیریز کے فائنل میں پاکستان سے شکست کے بعد اپنے بیان میں پاکستانی ٹیم کے مڈل آرڈر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ٹاپ آرڈر کے خلاف اچھی باولنگ کرائی لیکن مڈل آرڈر گیم چینجر ثابت ہوا۔

پاکستان کا مڈل آرڈر ایک بڑے عرصے سے خراب کارکردگی کی وجہ سے تنقید کی ضد میں تھا اور یہ تنقید بلاجواز تھی بھی نہیں کیونکہ حالیہ ٹورنامنٹس میں رضوان اور بابر کے علاوہ مڈل آرڈر کا کوئی بھی بیٹسمین چل نہیں رہا تھا ما سوائے چند ایک اننگز کے۔ پاکستان کا چونکہ ورلڈ کپ سکواڈ بھی تقریبا اسی مڈل آرڈر پر مشتمل ہے جن میں شان مسعود، افتخار احمد، خوشدل شاہ، حیدر علی، محمد آصف، محمد نواز اور فخر زمان شامل ہے اسی لئے ان کی مسلسل خراب کارکردگی سے عالمی کپ کے سکواڈ کے انتخاب پر بھی انگلیاں اٹھائی جا رہی تھیں اور چند مخصوص حلقوں کی جانب سے ٹیم میں شعیب ملک کی شمولیت پر زور دیا جا رہا تھا۔ تین ملکی سیریز کے فائنل جیسے اہم میچ میں مڈل آرڈر کا فارم میں آ جانا نہ صرف پوری ٹیم کے لئے خوش آئند ہے بلکہ اس سے سلیکشن کمیٹی اور ٹیم کپتان بابر اعظم پر ہونے والی تنقید میں بھی کچھ کمی آجائے گی۔ سب سے بڑھ کر یہ فتح اس مڈل آرڈر کے کھوئی ہوئی فارم کے ساتھ ان کے کم ہوئے مورال کو بھی بلند کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے 164 رنز کا ہدف دیا جسے پاکستان نے آخری اووز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے سیریز اپنے نام کر لی۔ جیت میں حیدر علی، محمد نواز اور افتخار احمد نے اہم کردار ادا کردیا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے کپتان کین ولیمسین نے سب سے زیادہ 58 رنز بنائے جن کے لئے انہوں نے 38 بالز کا سامنا کیا۔ گلین فلپس نے 29 اور چیمپمین نے 25 رنز کی اننگز کھیلیں اور شاہینز کو 163 رنز کا ہدف دیا۔ حارث روف اور نسیم شاہ نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

جوابی اننگز میں کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے ایک اچھا آغاز فراہم کیا لیکن میچ کے پانچویں اوور میں بابر اعظم کیوی بولر بریس ویل کی گیند پر 15 رنز بناکر کیچ آؤٹ ہوگئے، پاکستان کی دوسری وکٹ 11 اوورز میں گری جب شان مسعود کو بریس ویل نے صرف 19 رنز پر پویلین بھیج دیا۔

جس کے بعد محمد رضوان 29 گیندوں پر 34 رنز بناکر سودھی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ بعد ازاں مڈل آرڈر بیٹسمین حیدر علی اور محمد نواز نے میچ میں قائم پریشر توڑا اور قومی ٹیم کو جیت کی جانب گامزن کیا ، حید علی نے 15 گیندوں پر 31 رنز بنائے اور سودھی کو وکٹ دے بیٹھے۔ آصف کا بلا اس میچ میں بھی نہ چل سکا اور صرف دو گیندیں کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

تاہم محمد نواز  22 گیندوں پر 38 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ افتخار احمد نے بھی 14 گیندوں پر 25 کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

محمد نواز کو عمدہ آل راؤنڈرپرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ نیوزی لینڈ کے اسپنر مائیکل بریس ویل پلیئر آف دی سیریز قرار پائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button