سیاستعوام کی آواز

رمضان پیکج کی غیر منصافانہ تقسیم، پی ٹی آئی پر اقربا پروری کا الزام

مصباح الدین اتمانی

خیبر پختونخوا حکومت کے رمضان پیکیج کی تقسیم پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید اعتراض اٹھاتے ہوئے اسے اقربا پروری اور سیاسی بنیادوں پر مستحقین کو نظر انداز کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

تحصیل اتمانخیل، باجوڑ کے رہائشی محمد حفیظ، جو پشاور میں محنت مزدوری کرتے ہیں، نے شکایت کی کہ اس بار رمضان پیکیج صرف پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو دیا گیا ہے، جبکہ مستحق افراد کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ "پہلے شناختی کارڈ کی بنیاد پر رقم دی جاتی تھی، مگر اب سیاسی بنیادوں پر من پسند افراد کو نوازا گیا،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے بتایا کہ رمضان پیکیج میں مستحق افراد کی تعداد دو فیصد سے بھی کم ہے، حکومت نے رمضان پیکیج کا نام دیکر اپنے ان کارکنوں کو نوازا ہے جو معاشی طور پر مضبوط ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے رمضان پیکیج کے تحت 10 لاکھ خاندانوں کو 10 ہزار روپے فی خاندان دینے کا اعلان کیا تھا، جس کے لیے 10 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تاہم، باجوڑ سے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نثار باز نے الزام عائد کیا کہ یہ پیکج شفاف انداز میں تقسیم نہیں کیا گیا اور اپوزیشن حلقوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔

نثار باز نے صوبائی اسمبلی میں سوالات جمع کراتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کی فہرست استعمال کرنے کی بجائے من پسند افراد کی لسٹیں بنائی گئی ہیں۔ "اگر واقعی حکومت کا مقصد مستحقین کی مدد کرنا تھا، تو بی آئی ایس پی کے تصدیق شدہ ڈیٹا کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟” انہوں نے سوال اٹھایا۔

ممبر صوبائی اسمبلی نے سوال اٹھایا کہ مالی طور پر کمزور صوبے کی اتنے بڑی رقم 10 ارب 20 کروڑ روپے خرچ کرنے کیلے کوئی ٹھوس شفاف میکنزم کیوں نہیں بنایا گیا؟

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو زکوٰۃ اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سے بھی ڈیٹا لینا چاہیئے تھا، تاکہ مستحقین کی نشاندہی کی جا سکے۔ اپوزیشن جاننا چاہتی ہے کہ امداد کی تقسیم میں کن بنیادوں پر نام منتخب کیے گئے اور ان فہرستوں کی تیاری میں کن افراد کا عمل دخل تھا۔

نثار باز نے مطالبہ کیا کہ اس غیر منصفانہ تقسیم کی مکمل تحقیقات کی جائیں، جن لوگوں کو یہ پیسے ملے ہیں، انکا مکمل ڈیٹا، نام ، این آئی سی اور نمبر وغیرہ سب ایوان میں پیش کئے جائے، ہر ویلج کونسل سے لیکر حلقہ اور ڈسٹرکٹ کا ڈیٹا مکمل تفصیل کیساتھ پیش کیا جائے۔

دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات عدیل اقبال نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بار رمضان ریلیف پیکیج مکمل شفاف طریقے سے تقسیم کیا جا رہا ہے۔ "حکومت کی جانب سے ریلیز کی گئی رقم براہ راست مستحقین کو پہنچ رہی ہے، اپوزیشن بلاجواز تنقید کر رہی ہے۔”

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے ہر حلقے میں 5000 خاندانوں کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جنہیں پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اور منتخب نمائندے چن رہے ہیں۔ تاہم، اپوزیشن نے اس طریقہ کار کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Show More

Misbah Utmani

مصباح الدین اتمانی، قبائلی ضلع باجوڑ، ٹی این این رپورٹر+ فری لانس جرنلسٹ، زیادہ تر مرجنلائزڈ کمیونٹیز، موسمیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق کے حوالے سے لکھتے ہیں اور ویڈیوز بھی بناتے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button