"وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی تحصیل میں پانی کی قلت کے باعث علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور”
حسام الدین
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی کی تحصیل میں دہشتگردی اور پانی کی قلت کے باعث علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہیں جبکہ صوبے کا وزیر اعلی اپنی تحصیل میں ترقیاتی منصوبہ شروع کرنے میں ناکام رہے۔
ان خیالات کا اظہار بدھ کے خیبر پختونخوا اسمبلی منعقدہ بجٹ اجلاس میں بحث کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے منتخب رکن اسمبلی احسان اللہ خان نے کیا۔ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلی خیبر پختونخو کے حلقے سے منتخب ہو کر آئے ہیں۔ دنیا چاند پر پہنچ چکی ہے لیکن درازندہ میں آج بھی پینے کا پانی ناپید ہے
جبکہ دہشتگردی عروج پر ہے۔ علاقے کے مکین نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے تنقید کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ریفارمز کے دعوے کرتی ہے لیکن سی ایم کے آبائی علاقے کا یہ حال ہے کہ خواتین دور دراز سے پینے کے پانی کے لئے مٹکے بھر بھر کر لاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آئی کی تحصیل درازندہ تحصیل میں ڈی ٹائپ کا ہسپتال قائم کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے سہولیات نا ہونے کی وجہ سے بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بجٹ اور بی آر ٹی کی سبسڈی کو مسترد کرتے ہیں جب تک انکے علاقے میں پینے کا پانی دستیاب نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ انکے حلقے میں محکمہ آبپاشی کی غفلت کی وجہ سے اور سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث 3 سے 4 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب نہیں کی جا سکتی۔
اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے رکن اسمبلی سجاد خان نے بجٹ اجلاس میں بحث کرتے ہوئے بتایا کہ لوئرکوہستان میں محرومی بڑھ رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے انکا ضلع کافی متاثر ہوا ہے۔ انکے حلقے کے عوام کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں اور پشاور میں لوگ گوشت کے لیے لڑ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ تبدیلی کی بات کی ہے تو وہ مثبت تبدیلی لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لوئر کوہستان کے اضلاع کے لیے بجٹ میں سپیشل پیکج دیا جائے اور ایک سپیشل کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی جائے تا کہ وفاق سے اپنے پیسے لائے جا سکیں۔
مسلم لیگ ن کے منتخب رکن اسمبلی جلال خان نے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی پر تنقید کر تے ہوئے بجٹ اجلاس میں کہا کہ جب وہ اسمبلی میں آئے تو انہوں نے سوچا تھا کہ سیکھنے کو ملے گا لیکن یہاں آکر دیکھا کہ یہ کےجی جماعت کے بچوں کی طرح لڑ رہے ہیں، یہ کیسے سر پلس بجٹ ہو گیا جس میں فارن پراجیکٹ کے 114 ارب واپس نہیں ملے۔
30 ارب جی پی فنڈز سے لیے گئے اور سوات ایکسپریس وے میں لگایا گیا انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا جی پی فنڈز کے پیسے واپس دئیے گئے؟
پی ایم ایس اور پی ایس کے ملازمین کو ڈیپوٹیشن کیے جا رہے ہیں جس سے ان میں بددلی پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکے حلقے حیات آباد اور گردونواح میں ڈرگ ایڈڈٹک بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ ڈیلرز کو بیچ چوراہے پر لٹکانا چائیے۔ مسلم لیگ ن کی شہلا بانو نے کہ صوبائی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ بجٹ غیر قانونی ہے تو پھر اس غیر قانونی بجٹ کو کیوں پاس کروایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی، بلین ٹری کی انکوائری بند کروا دی گئی عوام کو اس میں ہونیوالی کرپشن کے بارے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پر حملہ کرنے کی وجہ سے انہیں کو پھولوں کا ہار نہیں پہنایا جاتا۔ انہیں گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔
مخدوم آفتاب نے صوبائی اسمبلی میں بجٹ اجلاس میں بحث کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں پراپرٹی کا کام ٹیکسز کی وجہ سے ختم ہو چکا ہے۔ پراپرٹی پر ٹیکس کو 2 فیصد پر لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ اچھا پراجیکٹ ہے لیکن پرائیویٹ ہسپتال اس سے کتنا کما رہے ہیں کوئی نہیں بتا رہا۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی گیارہویں بجٹ پیش کر رہی ہے ان سالوں میں کتنا قرضہ لیا گیا ہے اور کتنا واپس کیا گیا ہے بتایا جائے۔
پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی زاہد چن زیب ایڈوائزر ٹورازم نے کہا اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی ڈی سی کے 19 ہوٹل محکمہ سیاحت کے پاس تھے جن میں 17 ہوٹلز نگران حکومت نے فوج کے حوالے کئے گئے جنکا کروڑوں مالیت کا سامان ردی ہو رہا ہے۔ اب اس کے لیے گودام دیکھ رہے ہیں جس کی حفاظت کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو پی ٹی آئی دس سال کا حساب دینے کو تیار ہیں اگر کرپشن کا ثبوت لے آئیں تو وہ استعفی دینے کو تیار ہیں۔
اعظم خان نے کہا کہ نگران دور میں غیر آئینی کام کیے گئے ہیں۔ ان کے خلاف انکوائری کی جائے نگران حکومت نے غریب عوام کو لوٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے مالاکنڈ میں 30 جون کو کسٹم اور ٹیکس نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے،سو سال کا وعدہ کیا گیا تھا کہ ان پر ٹیکس اور کسٹم نہیں ہونگے۔ سو سال 2060 میں مکمل ہونگے اس کے بعد نافذ کیا جائے۔