این ڈی ایم کارکنان کا احتجاج، میرانشاہ میں تمام مارکیٹس اور سڑکیں بند
عابد اقبال
شمالی وزیرستان میں الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف این ڈی ایم کے کارکنان کا احتجاج جاری ہے اور میرانشاہ کی تمام مارکیٹس اور سڑکیں بند ہیں۔ شمالی وزیرستان تحصیل میرانشاہ میں حالیہ الیکشن میں دھاندلی کے خلاف این ڈی ایم اور قبیلہ درپہ خیل کے کارکنان کا احتجاج جاری ہے۔ آج میرانشاہ کی تمام دکانیں اور مارکیٹس سڑکیں بند ہیں۔ وزیرستان کے خارجی اور داخلی راستے بھی بڑی گاڑیوں کے لیے بند ہے جس کی وجہ سے عوام کو بنوں جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری طرف ڈسٹرکٹ ایڈمنیسٹریشن نے ابھی تک این ڈی ایم اور محسن داوڑ کے قبیلہ درپہ خیل سے مذاکرات شروع نہیں کئے۔ این ڈی ایم کے کارکنان اور درپہ خیل قوم کے مشران نے مطالبہ کیا ہے کہ این ڈی ایم کے تین جاں بحق اور 15 زخمی افراد کو انصاف دلایا جائے اور محسن داوڑ کے ساتھ الیکشن میں جو دھاندلی ہوٸی وہ بھی انکو قبول نہیں۔
درپہ خیل قوم کے مشران نے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو سڑکوں اور بازاروں کے ساتھ ساتھ محمد خیل اور بویہ میں کاپر پلانٹ ہے اس کی بجلی منقطع کرینگے۔ اس وقت پورے میرانشاہ میں این ڈی ایم اور در پہ خیل قبیلے کا پر امن احتجاج جاری ہے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 40 کے امیدوار محسن داوڑ نے الیکشن کمیشن میں اپنےحلقے کے انتخابات کالعدم قرار دیکر دوبارہ انتخاب کروانے کی درخواست جمع کروادی۔ الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی درخواست میں محسن داوڑ نے مؤقف اپنایا کہ این اے 40 سے کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا جائے۔
محسن داوڑ نے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران ان کے حلقے کے کچھ پولنگ اسٹیشنوں سے عسکریت پسندوں نے پولنگ مواد چھینا، شرپسندوں نے 2 پولنگ اسٹیشنوں کو پولنگ کے دن بم سے اڑا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 14 پولنگ اسٹیشنوں پر الیکشن عملے سے پولنگ مواد چھینا گیا اور ان افراد نے فارم 45 پر صفر ووٹ لکھ دیا جبکہ کچھ مقامات پر شرپسندوں نے پولنگ مواد کو آگ بھی لگا دی تھی۔
یاد رہے چند روز قبل محسن داوڑ شمالی وزیرستان میں احتجاجی جلوس کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔ محسن داوڑ کے علاوہ ان کے دیگر ساتھی بھی زخمی ہوئے تھے، بعد ازاں ان میں تین افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہوگئے۔