چارسدہ میں پرامن انتخابات یقینی بنانے کے پیچھے راز کیا ہے؟
رفاقت اللہ رزڑوال
چارسدہ میں حالیہ انتخابات کی پرامن انعقاد پر ڈیوٹی سرانجام دینے والے اہلکاروں کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پولیس اہلکاروں کو نقد انعامات سے نوازا گیا۔ حکام کے مطابق انتخابات کے پرامن انعقاد سے پہلے عوام اور پولیس کے درمیان کے ایک مربوط حکمت عملی بنائی گئی جس سے ضلع بھر میں پرامن انتخابات یقینی ہوگئے۔
ضلع چارسدہ محل وقوع کے لحاظ سے ایک حساس ضلع تصور کیا جاتا ہے جس کی شمال مغربی سرحد قبائلی ضلع مومند، شمال مشرقی حصہ ملاکنڈ، مغربی سرحد ضلع مردان مردان، جنوب شمالی سرحد پر ضلع نوشہرہ جبکہ جنوبی سرحد پر پشاور سے ملتی ہے۔
ضلع چارسدہ میں حالیہ انتخابات کیلئے 746 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے جن میں 439 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا جس پر ماضی میں دہشتگردی کے واقعات رونما ہوئے تھے۔
چارسدہ میں الیکشن کو پرامن بنانے کیلئے ضلع بھر میں تقریباً 5 ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے جبکہ فرنٹیر کور کی نفری کویک رسپانس فورس کے طور پر الگ رکھی گئی تھی مگر ضلع بھر میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جس سے الیکشن ملتوی یا منسوخ کرا لیا گیا ہو۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ نذیر خان نے ٹی این این کو بتایا کہ امن و امان کے حوالے سے ضلع چارسدہ ایک حساس علاقہ سمجھا جاتا ہے جہاں پر ماضی میں کئی دہشتگرد حملے ہوئے ہیں جس کی بناء پر چارسدہ پولیس کی نظر میں عوام کی سیکورٹی ایک چیلنج تھی۔
ڈی پی او چارسدہ نذیر خان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے انتخابات کے اعلان کے فوری بعد محکمہ پولیس کے مختلف کیڈرز کے ساتھ وقتاً فوقتاً میٹینگز کا انعقاد کیا تھا جس میں پولیس افسران کو ہدایات دی گئی ہے کہ جوانوں کو بھرپور انداز میں حفاظتی سامان، اسلحہ اور دیگر ضروریات فراہم کی جائے جس پر مکمل عمل درآمد ہوا۔
یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے گزشتہ سال 2023 میں ضلع چارسدہ کے پولیس پر 3 دہشتگرد حملے ہوئے تھے جس میں 5 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے الگ واقعات واقعات میں چار اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔
ڈی پی او نذیر خان نے بتایا کہ اس حساسیت کو دیکھتے ہوئے پولیس کے ساتھ عوام نے بہت تعاؤن کیا ہے جس کیلئے محکمہ پولیس نے علاقہ مشران، امیدواروں کے ساتھ اجلاس ہوا جس میں انہوں نے مکمل تعاؤن کی یقین دہانی کرائی تھی اور یہ الیکشن کے دن ثابت ہوا کہ عوام نے قانون کے دائرے میں رہ کر پولیس کی ہر قسم بات مان لی۔
نذیر خان کہتے ہیں کہ بعض حساس جگہوں پر انہوں نے پولیس اور علاقہ مشران کی کمیٹیاں قائم کی تھی تاکہ کسی بھی ہنگامی حالات پر قابو پانے کیلئے تیار رہے مگر حقیقت یہ ہے کہ جب تک آپ کی پولیس مطمئن ہو تو انہیں اپنے فرائض منصبی انجام دینے میں لطف آتا ہے۔
ڈی پی او چارسدہ کی جانب سے جمعرات کو ان اہلکاروں کے اعزاز میں عشائیے کا انعقاد کیا گیا تھا جنہوں نے الیکشن میں اپنے فرائض سرانجام دیے تھے۔ ڈیوٹی سرانجام دینے والے پولیس اہلکاروں کو نقد انعامات بھی دیے گئے۔