سیاست

خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں کو ووٹ سے روکنے کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر

 

خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ پولنگ بوتھ نہ بنانے اور پولنگ اسٹیشنوں میں خواجہ سراؤں کے داخلے سے انکار پر چیف الیکشن کمشنر اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرلیا گیا۔

منگل کو پاکستان کے معروف خواجہ سرا اور حلقہ پی کے 81 سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار بلال عرف صوبیہ نے چیف الیکشن کمشنر، کے پی کے ریجنل کمشنر اور پی کے 81 کے ریٹرننگ افسر کے خلاف خواجہ سراؤں کے لیے الگ قطار نہ بنانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ نعمان محب کاکاخیل اور مہوش محب کاکاخیل نے درخواست دائر کی۔

وکلاء نے استدعا کی کہ پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز پر ووٹ ڈالنے کے لیے الگ قطاریں بنائی جائے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کسی بھی پولنگ سٹیشن پر خواجہ سراؤں کے لیے الگ قطار نہیں بنائی گئی اور انہیں صرف خواجہ سرا ہونے کی وجہ سے ووٹ ڈالنے سے منع کیا گیا جس کی وجہ سے کمیونٹی احتجاج کر رہی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نعمان محیب کاکا خیل نے بتایا کہ عدالت نے انتخابات سے پہلے حکم جاری کیا تھا کہ خواجہ سراوں کے لیے الگ پولنگ اسٹیشن اور الگ قطاروں کا انتظام کیا جائے، لیکن الیکشن کے دن نہ تو ان کے لیے الگ پولنگ اسٹیشن کا انتظام کیا گیا تھا اور نہ ہی ان کے لیے الگ قطار بنائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے سے درخواست گزار کے ووٹ بینک پر اثر پڑا، اس سے پولنگ کے دن مسائل پیدا ہوئے اور خواجہ سراوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔
نعمان محب کاکاخیل کے مطابق انہوں نے چیف الیکشن کمشنر، ریجنل الیکشن کمشنر اور پی کے 81 کے ریٹرننگ آفیسر کو فریق بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کر کے ان کو سزا دی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ہمارے ووٹرز کو نظرانداز کیا گیا ہے لہذا اس حلقے میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

خیال رہے کہ صوبیا خان ایک گریجویٹ ہیں اور ان کو خیبر پختونخوا کے پہلے خواجہ سراء براڈ کاسٹر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ وہ چار سال سے ٹی این این کے پروگرام ”صوبیا خان شو” کی میزبان بھی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button