سیاستکالم

ضلع خیبر میں کس پارٹی کا پلڑا بھاری ہے؟

 

اصغر افریدی
عام انتخابات کی تاریخ جیسے جیسے قریب اتی جارہی ہے ویسے ویسے امیدواروں کی پوزیشن واضح ہوتی جارہی ہے۔ ضلع خیبر میں ایک قومی اسمبلی اور تین صوبائی نشستوں پر سیاسی جماعتوں اور ازاد امیدواروں کے مابین کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔ این اے 27 پر چار امیدواروں کے درمیان مقابلہ متوقع ہے جن میں مسلم لیگ کے شاہ جی گل،جے یو ائی کے حمیداللہ جان ،پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ امیدوار اقبال افریدی اور جماعت اسلامی کے شاہ فیصل افریدی شامل ہیں۔ ان چار امیدواروں میں میری تجزیئے کے مطابق اصل مقابلہ شاہ جی گل اور اقبال افریدی کے درمیان ہوگا کیونکہ حمیداللہ جان کا زیادہ فوکس پی کے کی نشست پر ہے جبکہ شاہ فیصل افریدی میں مقابلے کی سکت موجود ہے۔

جماعت اسلامی ماضی کے مقابلے میں اس دفعہ این اے 27 پر بھر پور مقابلے کی پوزیشن میں ہے اور کسی صورت شاہ فیصل کو اسان حریف تصور نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ضلع خیبر میں ایک قومی اسمبلی کے علاوہ تین صوبائی اسمبلی کے نشستیں ہیں جس میں لنڈی کوتل کے حلقہ پی کے 69 خیبر ون پر اصل مقابلہ پاکستان مسلم لیگ کے سابق ایم پی اے شفیق شیر اور پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ امیدوار عدنان قادری کے مابین ہوگا جبکہ اس حلقے سے جے یوائی کے مفتی اعجاز بھی امیدوار ہے۔

اسی طرح سب دلچسپ مقابلہ پی کے 70 خیبر ٹو پر تین امیدواروں کے درمیان ہوگا جس میں سابق ایم پی اے اور پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار بلاول ،سابق وفاقی وزیر اور جے یو ائی کے امیدوار حمیداللہ جان اور پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ امیدوار سہیل افریدی شامل ہیں۔ یہ حلقہ جمرود اور تحصیل باڑہ پر مشتمل ہے تحصیل جمرود سے واحد اور قابل ذکر امیدوار بلاول افریدی ہے جبکہ تحصیل باڑہ سے تعلق رکھنے والے دو امیدوار میدان میں ہے حمیداللہ جان اور سہیل افریدی شامل ہے تو اس لحاظ سے شاہ جی گل اور بلاول یعنی باپ بیٹے کو ایک سبقت حاصل ہے انکے  علاقے سے کوئی بڑا حریف کھڑا نہیں ہے۔ عوام کے مطابق پی کے 70 پر حمیداللہ جان اور بلاول کے مابین مقابلہ ہوگا لیکن سہیل افریدی کو کسی صورت نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اور پی ٹی ائی کے حمایت امیدوار سہیل افریدی بڑا اپ سیٹ کرسکتا ہے۔

دوسری طرف پی کے 71 خیبر تھری یہ حلقہ تحصیل باڑہ پر مشتمل حلقہ ہے۔ اس حلقے پر چار امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگا جس میں پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ امیدوار عبدالغنی افریدی ،جماعت اسلامی کے خان ولی افریدی ،جے یوائی کے شمس الدین جبکہ سابق ایم پی اے اور ازاد امیدوار شفیق افریدی شامل ہیں۔ اس حلقے پر میرے تجزئے اور حالات مطابق تین امیدواروں کے مابین اصل مقابلہ ہوگا جس میں شفیق افریدی ،خان ولی افریدی اور عبدالغنی افریدی شامل ہیں جبکہ چوتھے نمبر پر فی الوقت مولانا شمس الدین ہے۔ اس حلقے پر پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ امیدوار کو ایک ڈیس ایڈوانٹیج حاصل ہے اور یہ ہے کہ عبدالغنی افریدی کے اپنے قبیلے کے 80 فیصد ووٹ پی کے 70 کے شامل ہیں جس کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ جبکہ اس حلقے پر سیاسی پنڈتوں کو حیران کرنے والی انتخابی مہم جماعت اسلامی کے امیدوار خان ولی افریدی کی طرف سےد یکھنے کو ملی ہے۔

دوسری طرف سابق ایم پی اے شفیق افریدی ٹارگیٹیڈ کمپین کررہا ہے اور تمام تر فوکس ووٹرز پر کیا ہے۔ اسی طرح میرے مشاہدے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کی انتخابی مہم دن بہ دن کمزور ہوتی جارہی ہے۔ اس بار ضلع خیبر کے تینوں صوبائی نشستوں پر ایک ایک خاتون امیدوار حصہ لے رہی ہے جن میں جمرود سے لعل زیدہ ،لنڈی کوتل سے شاکرہ شینواری اور باڑہ سے نسیم ریاض شامل ہیں۔ ان تینوں خواتین امیدواروں میں سے دو امیدوار شاکرہ شینواری اور نسیم ریاض کی میڈیا کے ذریعے تعارف ہوچکا ہے جبکہ لعل زیدہ کی جانب سے مکمل خاموشی ہے۔ ان خواتین امیدواروں کی جانب سے انتحابی مہم نہ چلانے کی بڑی رکاوٹ قبائلی معاشرے کی خواتین کے متعلق سخت روایات ہوسکتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button